پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ نورین نیازی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں اپنے بھائی سے ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی، اور اڈیالہ جیل میں حالات بظاہر مارشل لا کی طرح ہیں۔ ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے، نورین نیازی نے کہا، "میں عمران خان سے ملاقات کرنا چاہتی تھی لیکن مجھے اجازت نہیں ملی۔ جب میں نے 2 اکتوبر کو ان سے ملاقات کی تھی، تب ان کی طبیعت ٹھیک تھی۔” انہوں نے مزید بتایا کہ "ہماری دونوں بہنیں بھی جیل میں ہیں لیکن ان کی بھی عمران خان سے ملاقات نہیں کروائی گئی، جبکہ حکومت کی طرف سے ہمارے ساتھ کوئی رابطہ بھی نہیں کیا گیا۔نورین نیازی نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ عمران خان کو ایک سابق وزیراعظم ہونے کی حیثیت سے جیل میں مناسب سہولیات نہیں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا، "عمران خان اپنی ہمت اور حوصلے کی وجہ سے جیل میں قید کاٹ رہے ہیں، لیکن ان کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے، وہ انتہائی غیر انسانی ہے۔”
اس کے علاوہ، پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے ایک بیان میں کہا کہ سرکاری اسپتال کے ڈاکٹروں نے عمران خان کا معائنہ کیا ہے، جس کے بعد انہیں بتایا گیا ہے کہ ان کی طبیعت ٹھیک ہے۔ تاہم، عمران خان کے ذاتی معالج ڈاکٹر فیصل بھی اڈیالہ جیل گئے لیکن انہیں بانی پی ٹی آئی تک رسائی نہیں دی گئی، جس کے بعد وہ واپس آ گئے۔ یہ صورتحال ان لوگوں کی تشویش میں اضافہ کر رہی ہے جو عمران خان کی صحت اور ان کے جیل میں حالات کے بارے میں فکر مند ہیں۔ قانونی ماہرین اور انسانی حقوق کے کارکنان اس معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، اور عمران خان کی رہائی کے لئے ممکنہ اقدامات کے بارے میں بھی گفتگو جاری ہے۔
پی ٹی آئی کی رہنماؤں اور حامیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان کو انسانی حقوق کے مطابق سہولیات فراہم کی جائیں، تاکہ ان کی صحت اور بھلائی کو یقینی بنایا جا سکے۔

Shares: