اسلام آباد: چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر )راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ جو ٹیکس اکٹھا کیا وہ قرض میں چلا گیا، روپے کی صلاحیت کے حساب سے اب بھی ٹیکس کلیکشن 2016 کی سطح پر ہے۔
باغی ٹی وی : چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے ایف پی سی سی آئی میں خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ جو ٹیکس اکٹھا کیا وہ قرض میں چلا گیا، اگر پورے سال کا ٹیکس صرف قرض میں جائے تو معاملہ ٹھیک نہیں ہے ملک میں ٹاپ 1 فیصد افراد انکم ٹیکس پورا نہیں دے رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ مزید ٹیکس شرح نہ بڑھے، صنعت کار تکلیف دہ مراحل سے گزرے، اب حالات بہتر ہو رہے ہیں، امید ہے کہ شرحِ سود میں 2 فیصد کمی آئے گی۔
آئی سی سی ٹیسٹ پلیئرز کی رینکنگ جاری،بابراعظم کی ایک درجہ …
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہمیں کسی ایفی ڈیوٹ کی ضرورت نہیں سب سیلز ٹیکس لاء میں موجود ہے، آپ کہہ دیں کہ ہر چیز قانون کے تحت خریدی گئی ہے، ہم کچھ نہیں کہیں گےایک شخص نے مجھے بتایا کہ وہ فلائنگ انوائس کا کاروبار کرتے ہیں، جانتے بوجھتے فلائنگ انوائس والے گرفتار ہوں گے۔
راشد لنگڑیال نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ ریفنڈز پر پیسے لیے جاتے ہیں، ہم ریفنڈز کو کھلی سماعت یا کیمرے کے سامنے کرنے کو تیار ہیں، میں نے افسر سے پوچھا ریفنڈز کے پیسے کیسے طے ہوتے ہیں؟ جس پر افسر نے کہا کہ جعلی ریفنڈز پر زیادہ، جائز پر کم پیسے لیتے ہیں-








