طاقتوروں کا وار کامیاب،یحییٰ آفریدی چیف جسٹس،فیض حمید کا فیصلہ چند دن میں

ml

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ آخر کار وہی ہو گیا جس کی امید کی جا رہی تھی، جسٹس یحییٰ آفریدی اگلے چیف جسٹس پاکستان ہوں گے، پارلیمانی کمیٹی نے منظوری دی تو وزیراعظم نے صدر کو نام بھیجا، صدر نے بھی بھی منظوری دے دی

مبشر لقمان آفیشیل یوٹیوب چینل پر اپنے وی لاگ میں مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ جسٹس یحیی آفریدی بطور جسٹس پاکستان چھبیس اکتوبر سےتین سال کیلئے اس عہدے پر رہیں گے ۔اچھی بات یہ ہے کہ جسٹس یحیی آفریدی کی شہرت نہ بے باک فیصلےکرنےاورنہ ہی ضمیر کے مطابق فیصلے کرنے کی ہے۔ بلکہ قانون کےمطابق فیصلے کرنےکی ہے۔ اورقوموں نےقانون پرعمل کرکے ہی ترقی کی ہےاور آگے بڑھی ہیں ۔ اب ملین ڈالر کا سوال یہ ہے کہ کیا وہ سینئر جج جن کو نظرانداز کیا گیا ہے وہ استعفیٰ دیں گے جیسا کہ مسلح افواج میں روایت ہے یا وہ کسی جونیئر کے ماتحت کام کرتے رہیں گے؟ ان کے لیے روز آنا اور کسی جونیئر سے آرڈر وصول کرنا بہت مشکل ہے۔ میں صرف متجسس ہوں کہ دیکھتے ہیں نتیجہ کیا نکلتا ہے۔مگراس تمام منظر نامے میں جو گزشتہ ایک سال سے چل رہا ہے ۔ شیخ رشید احمد کے بعد سب سے زیادہ پیشن گوئیاں اور اندازے ان یوٹیو برز کے غلط ہوئے ۔ جو اس وقت ماتم کناں ہیں ۔ ان میں عمران ریاض ، اظہر صدیق، صدیق جان سمیت ان تما م کورٹ رپورٹر ز کےاندازے او ر تجزیے بالکل غلط ثابت ہوئے ۔ لیکن یہ سب عمران خان کی وجہ سے ایک سیلیبریٹی ضرور بن چکے ہیں اور خوب ڈالر زکما رہے ہیں ۔

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ میری نظر میں پی ٹی آئی کو یہاں پہنچانے میں ان لارے لپاڑوں کاُکلیدی کردار ہے۔شاید اب عمران خان سمیت تحریک انصاف کو عقل آجائے اور سمجھ آجائےکہ خوشامدیوں سے بہتر تنقید کرنے والےصحافی ہوتے ہیں ۔ وارداتیوں سے بچ کے رہنا چاہیئے ۔ کیونکہ اب یہ چند دنوں کی بات لگتی ہے کہ فیض حمید پر فیصلہ اورسزا سامنےآجائے ۔ اس کے بعد عین ممکن ہے کہ عمران خان کا ملڑی ٹرائل کیا جائے اور اگر یہ ہو گیا تو تحریک انصاف تو تتر بتتر ہوگی ہی ۔ عمران خان کا سیاسی کیرئیربھی ختم شد سمجھیں ۔ جبکہ چھبیسویں آئینی ترمیم کے بعد وزیر اعظم کاعہدہ اتنا مضبوط اور طاقتورہو چکا ہے کہ اب کسی وزیراعظم کو ایک فیصلے دے کر گھر بھیجنا ممکن نہیں ۔پھر عدالتیں اب وزیر اعظم کو اس حکم صادرنہیں کر سکتیں جیسے پہلے کیا کرتی تھیں ۔ اب وزیر اعظم کوگھر بھیجنا ہو ۔تو پارلیمنٹ بھیج سکتی ہے یا پھر الیکشن میں ہرا کر ہی گھر بھیجنا ہوگا۔یوں میری نظر شہباز شریف تاریخ کے پہلے وزیر اعظم ثابت ہونے جا رہےہیں جو پانچ سال پورے کرتےدیکھائی دے رہے ہیں ۔

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ اچھا چھبیسویں آئینی ترمیم کو لےکر عجیب عجیب کہانیاں چل رہی تھیں ۔ حامد خان کہہ رہے تھےکہ اس کو ہر فورم پر چیلنج کیاجائےگا۔ وکلاء تحریک شروع کیجائے گی مگرآج جیسےہی صدر پاکستان نےجسٹس یحیی آفریدی کی بطور چیف جسٹس منظوری دی تو سپریم کورٹ، سندھ ہائی کورٹ اور لاہور بار کیطرف سے یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس بننےپر مبارکباد کی خبریں رپورٹ ہوگئیں ۔ مطلب وکلاء تحریک والا بیانیہ تو وڑ گیا ۔ پر حامدخان کہتے ہیں کہ میری امید ہے کہ جسٹس یحیی آفریدی نیا عہدہ قبول نہیں کرےگا ۔ورنہ وکیل معاف نہیں کریں گے قوم بھی معاف نہیں کرے گی پھر ہم تو تحریک چلائیں گے ۔ حالانکہ ماضی یہ ہے کہ حامد خان اس گروپ میں تھے جس نے ایک جرنیل کے کہنے پر سول سوسائٹی کو دھوکہ دیا اور افتخار چوہدری کو چیف جسٹس بنوا کر ملک کی جمہوریت کو گروی رکھ دیا۔

بس ایک دن کیلئے برداشت کر لیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

سپریم کورٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف ایک اور درخواست

جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس کو خط،مخصوص بنچ میں بیٹھنے سے معذرت

رجسٹرار آفس کو آئینی بنچ کے حوالے سے پالیسی دے دی ہے،نامزد چیف جسٹس

پی ٹی آئی کو جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقرری پر نہیں، آئینی ترامیم پر تحفظات ہے: شعیب شاہین

سپریم کورٹ،برطرف ملازمین بحالی کی درخواست آئینی بینچز کو بھیج دی گئی

40 فیصد مقدمات آئینی بنچوں کو منتقل کئے جائیں گے

Comments are closed.