ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس نے اتوار کو مشی گان میں ایک تاریخی سیاہ فام چرچ میں اور عرب امریکیوں کے سامنے امریکی صدارتی انتخاب کے لیے اپنے حتمی پیغام میں خطاب کیا، جبکہ ان کے ری پبلکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ نے پنسلوانیا میں ایک ریلی کے دوران تشدد آمیز بیانات دیے۔
تازہ ترین رائے شماری کے مطابق دونوں امیدوار ایک دوسرے کے قریب ہیں۔ نائب صدر ہیرس، خواتین ووٹروں میں زبردست حمایت سے فائدہ اٹھا رہی ہیں، جبکہ سابق صدر ٹرمپ، خاص طور پر ہسپانوی مرد ووٹروں میں اپنی حیثیت مضبوط کر رہے ہیں۔ایجنسی روئٹرز کی رائے شماری کے مطابق، عمومی طور پر ووٹرز دونوں امیدواروں کو پسند نہیں کرتے، لیکن اس کے باوجود انہوں نے ووٹ ڈالنے سے گریز نہیں کیا۔ یونیورسٹی آف فلوریڈا کے الیکشن لیب کے مطابق، منگل کے انتخابات سے پہلے 78 ملین سے زائد امریکی ووٹ ڈال چکے ہیں، جو 2020 میں ڈالے گئے کل 160 ملین ووٹوں کا تقریباً نصف ہے۔
کانگریس کے کنٹرول کا سوال بھی منگل کو حل ہونا ہے، جہاں ری پبلکنز کو سینیٹ میں اکثریت حاصل کرنے کی توقع ہے جبکہ ڈیموکریٹس کو ایوان نمائندگان میں ری پبلکنز کی تنگ اکثریت کو تبدیل کرنے کا برابر موقع مل رہا ہے۔ جن صدور کی جماعتیں دونوں ایوانوں پر کنٹرول حاصل نہیں کرتیں، انہیں بڑے قوانین کی منظوری میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ہیرس نے ڈٹرائٹ کے گریٹر ایمنوئل انسٹی ٹیوشنل چرچ میں کہا، "صرف دو دنوں میں ہمارے پاس اپنی قوم کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار ہے۔ ہمیں عمل کرنا ہوگا۔ صرف دعا کرنا کافی نہیں ہے؛ صرف بات کرنا کافی نہیں ہے۔”بعد میں مشی گان کے ایسٹ لانسنگ میں ایک ریلی کے دوران انہوں نے ریاست کے 200,000 عرب امریکیوں سے خطاب کیا اور اپنی تقریر کا آغاز غزہ اور لبنان میں جنگوں کے متاثرہ شہریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا، "یہ سال بہت مشکل گزرا ہے، غزہ میں موت اور تباہی کے پیمانے کے پیش نظر یہ افسوسناک ہے۔ میں صدر بن کر غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدام کروں گی۔”
بہت سے عرب اور مسلم امریکیوں کے ساتھ ساتھ جنگ مخالف کارکنوں نے غزہ اور لبنان میں ہزاروں شہریوں کی ہلاکتوں کے پیش نظر امریکہ کی اسرائیل کی حمایت کی مذمت کی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حماس اور حزب اللہ جیسے مسلح گروہوں کو ہدف بنا رہا ہے۔
ٹرمپ نے جمعہ کو مشی گان کے ڈیئر بورن کا دورہ کیا، جو عرب امریکی کمیونٹی کا مرکز ہے، اور مشرق وسطیٰ میں تنازعہ کے خاتمے کا عہد کیا، لیکن انہوں نے اس کے لیے کسی حکمت عملی کا ذکر نہیں کیا۔ ہیرس نے اپنی آخری انتخابی مہم کے دوران اپنے حریف کا نام لیے بغیر ان کی ریکارڈ پر روشنی ڈالی۔
ٹرمپ کی معیشت کے حوالے سے ہیرس پر تنقید
ٹرمپ الیکشن سے پہلے کا آخری دن کہاں گزاریں گے؟
انتخابی مہم میں ٹرمپ کے جھوٹ،ہارتے ہیں تونتائج چیلنج کرنیکی تیاری
امریکی انتخابات میں خلائی اسٹیشن پر موجود خلا باز بھی ووٹ کاسٹ کریں گے؟
امریکی صدارتی انتخابات کی مہم کے لیے پیسہ کہاں سے آتا
امریکی انتخابات،دونوں جماعتوں کا کچھ نشستوں کے لیے سخت مقابلہ
امریکی صدارتی انتخابات،ٹرمپ بمقابلہ ہیرس،الٹی گنتی شروع
کیا ٹرمپ 2016 کی فتح کو دوبارہ حاصل کر سکیں گے؟
مارے جانے والے گلہری نے جعلی ٹرمپ پوسٹ کے بعد انتخابات میں حیران کن بحث پیدا کر دی
امریکی صدارتی انتخابات: ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان کانٹے دار مقابلہ، کروڑوں ووٹ کاسٹ
ٹرمپ کی انتخابی ریلی کے دوران فلسطین کی آزادی کے لیے نعرے







