حافظ حمد اللہ کا حکومت پر دھوکہ دینے کا الزام
اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ نے حالیہ قانون سازی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے انہیں دھوکہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون سازی جمہوریت کی روح کے خلاف ہے اور اسے جمہوریت کے نام پر ایک سیاہ دھبہ قرار دیا۔ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حافظ حمد اللہ نے واضح کیا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں قوانین کا پاس ہونا انتہائی تیز رفتار عمل ہے، جس میں صرف بیس منٹ میں اہم قوانین منظور کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ مولانا فضل الرحمان کو اس معاملے میں اعتماد میں نہیں لیا گیا، جو پارٹی کے قائد ہیں۔حافظ حمد اللہ نے مزید کہا کہ یہ قانون سازی دراصل جمہوریت کی بجائے اقتدار کو مضبوط کرنے کے لیے کی جا رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت کے ساتھ اصل لڑائی اب شروع ہوگی اور اس معاملے پر جے یو آئی کے رہنما اپنی آواز بلند کریں گے۔
حافظ حمد اللہ کے اس بیان نے حکومت کی جانب سے کی جانے والی قانون سازی پر ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے، جسے متعدد حلقے جمہوری اقدار کے منافی سمجھتے ہیں۔ ان کا یہ کہنا کہ قانون سازی کا یہ عمل عوامی مشاورت کے بغیر ہو رہا ہے، اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ جے یو آئی حکومت کے اقدامات پر تنقید جاری رکھے گی۔ یہ صورت حال اس وقت پیدا ہوئی ہے جب ملک میں سیاسی درجہ حرارت کافی بلند ہے اور مختلف جماعتیں حکومت کی قانون سازی کی کوششوں کے خلاف اپنے احتجاج کا عزم کر رہی ہیں۔ حافظ حمد اللہ کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب سیاسی جماعتیں اپنی حیثیت کو مضبوط کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔ حافظ حمد اللہ کی طرف سے کی جانے والی اس تنقید کا کیا اثر حکومت کی کارکردگی پر پڑے گا، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا، لیکن یہ واضح ہے کہ جے یو آئی کی قیادت اس معاملے میں خاموش نہیں رہے گی۔