اوچ شریف,باغی ٹی وی (نامہ نگارحبیب خان) لنڈا بازار میں مہنگائی کا طوفان، غریبوں کی خریداری مشکل
تفصیل کے مطابق غریبوں کا سستا شاپنگ مال ’’لنڈا بازار‘‘ اب سفید پوش افراد کی پہنچ سے دور ہوتا جا رہا ہے۔ سردی کی شدت بڑھتے ہی، مہنگائی نے متوسط طبقے کے افراد کو سستے گرم کپڑوں سے بھی محروم کر دیا ہے۔ موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی لنڈا بازار کے مالکان نے کپڑوں کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافہ کر دیا ہے، جس کی وجہ سے غریب اور متوسط طبقہ اپنی سفید پوشی کو چھپانے میں ناکام دکھائی دے رہا ہے۔
گزشتہ روز لنڈا بازار میں خریداری کے لیے آنے والے شہریوں ذیشان، عاقب، غفار اور انور نےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب موسم سرد ہوا تو انہوں نے لنڈا بازار کا رخ کیا مگر دکانداروں نے قیمتوں میں اچانک اضافہ کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال کی نسبت اس سال قیمتوں میں 50 سے 60 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے۔
محمد دین، محمد رفیق، کاشف اور محمد صغیر نے کہا کہ انہوں نے سردی سے پہلے ہی کپڑے خریدنے کا ارادہ کیا تھا تاکہ خریداری سستی ہو، مگر مارکیٹ کی حقیقت مختلف نکلی۔ ان کا کہنا تھا کہ اب نئے اور لنڈے کے کپڑوں کی قیمتوں میں کوئی فرق نہیں رہا۔ اگر ہمارے پاس اتنے پیسے ہوتے تو ہم لنڈا بازار آ کر خریداری کرتے۔ انہوں نے حکومت سے درخواست کی کہ لنڈے کے کپڑوں پر ٹیکس ختم کیا جائے۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ لنڈا بازار میں سویٹر کی قیمت 1300 سے 2000 روپے، جیکٹ کی قیمت 2500 سے 3500 روپے اور جوتے 1000 سے 3000 روپے تک پہنچ چکے ہیں جو ان کی پہنچ سے باہر ہیں۔ پہلے یہاں غریب اور متوسط طبقہ کے لوگ خریداری کے لیے آتے تھے مگر اب امیر افراد کی بڑی تعداد بھی یہاں آ رہی ہے۔
دوسری جانب دکانداروں کا کہنا ہے کہ ٹیکسوں کی وجہ سے انہیں لنڈے کے کپڑے مہنگے داموں فروخت کرنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا دل چاہتا ہے کہ جتنا مال خریدیں، وہ بک جائے مگر قیمتیں سن کر گاہک چلے جاتے ہیں۔ دکانداروں نے حکومت سے درخواست کی کہ ٹیکسوں میں کمی کی جائے تاکہ قیمتیں کم ہو سکیں اور غریب افراد بھی مناسب قیمتوں پر خریداری کر سکیں۔