وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ قصور واقعہ کی تحقیقات کیلئے ایڈیشنل آئی جی کی سربراہی مین تحقیقات کی جارہی ہیں،


باغی ٹی وی کی رپورٹ‌ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سوشل میڈیا سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغآم میں‌ لکھا ہے کہ قصور میں عوامی مفاد کیلئے کام نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، قصور کے واقعات پر سب کا احتساب کیا جائے گا، وہ تمام لوگ جو عام آدمی کے مفاد میں کام نہیں کر رہے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی، انہوں نے پنجاب پولیس اور حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کی تفصیل بھی بتائی،


وزیر اعظم عمران خان نے بتایا کہ چونیاں میں پیش آنے والے واقعات پر ڈی پی او قصور کو عہدے سے ہٹایا جاچکا ہے جبکہ ایس پی انویسٹی گیشن قصور کو سرینڈر کرکے اس کے خلاف چارج شیٹ پیش کردی گئی ہے، ڈی ایس پی اور ایس ایچ کو معطل کردیا گیا ہے جبکہ قصور کی پولیس میں بڑی تبدیلی پر غور کیا جا رہا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے بتایا کہ واقعات کی تحقیقات کیلئے ایڈیشنل آئی جی کی سربراہی میں تحقیقات جاری ہیں، وزیراعظم نے کہاکہ قصور واقعے پر سب کا محاسبہ ہوگا جنہوں نے عوام کے مفادات کے تحفظ کیلئے کام نہیں کیا ان سے باز پرس کی جائے گی، پنجاب پولیس اور صوبائی حکومت کی جانب سے اب تک درج ذیل اقدامات اٹھائے جاچکے ہیں،

واضح‌ رہے کہ قصور کی تحصیل چونیاں سے گزشتہ دنوں 4 بچے لاپتہ ہوئے تھے جن میں سے ایک بچے کی لاش اور 2 کے ڈھانچے برآمد ہوئے تھے، قصور واقعہ پر شہریوں کی طرف سے سخت احتجاج کیا جارہا ہے اور کھڈیاں، قصور اور دیگر علاقوں‌ میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں، چونیاں‌ میں پیش آنے والے اس واقعہ کے خلاف لوگوں‌ میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے،

Shares: