وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ قصور واقعہ کی تحقیقات کیلئے ایڈیشنل آئی جی کی سربراہی مین تحقیقات کی جارہی ہیں،
2. ایس پی انوسٹیگیشن قصور خود کو قانون کے حوالے کرچکے ہیں اور چارج شیٹ کے بعد انکے خلاف کارروائی جاری ہے۔
3. ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو معطل کیا جاچکا ہے۔
4. قصور پولیس کی از سرِنو صف بندی کی جارہی ہے۔
5. ایڈیشنل آئی جی کی سربراہی میں تحقیقات کیلئے احکامات دیے جاچکے ہیں۔— Imran Khan (@ImranKhanPTI) September 18, 2019
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سوشل میڈیا سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغآم میں لکھا ہے کہ قصور میں عوامی مفاد کیلئے کام نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، قصور کے واقعات پر سب کا احتساب کیا جائے گا، وہ تمام لوگ جو عام آدمی کے مفاد میں کام نہیں کر رہے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی، انہوں نے پنجاب پولیس اور حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کی تفصیل بھی بتائی،
قصور واقعے پر سب کا محاسبہ ہوگا۔ جنہوں نے عوام کے مفادات کے تحفظ کیلئے کام نہیں کیا ان سے باز پرس کی جائے گی۔ پنجاب پولیس اور صوبائی حکومت کی جانب سے اب تک درج ذیل اقدامات اٹھائے جاچکے ہیں؛
1. ڈی پی او قصور کو ہٹایا جارہا ہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) September 18, 2019
وزیر اعظم عمران خان نے بتایا کہ چونیاں میں پیش آنے والے واقعات پر ڈی پی او قصور کو عہدے سے ہٹایا جاچکا ہے جبکہ ایس پی انویسٹی گیشن قصور کو سرینڈر کرکے اس کے خلاف چارج شیٹ پیش کردی گئی ہے، ڈی ایس پی اور ایس ایچ کو معطل کردیا گیا ہے جبکہ قصور کی پولیس میں بڑی تبدیلی پر غور کیا جا رہا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے بتایا کہ واقعات کی تحقیقات کیلئے ایڈیشنل آئی جی کی سربراہی میں تحقیقات جاری ہیں، وزیراعظم نے کہاکہ قصور واقعے پر سب کا محاسبہ ہوگا جنہوں نے عوام کے مفادات کے تحفظ کیلئے کام نہیں کیا ان سے باز پرس کی جائے گی، پنجاب پولیس اور صوبائی حکومت کی جانب سے اب تک درج ذیل اقدامات اٹھائے جاچکے ہیں،
واضح رہے کہ قصور کی تحصیل چونیاں سے گزشتہ دنوں 4 بچے لاپتہ ہوئے تھے جن میں سے ایک بچے کی لاش اور 2 کے ڈھانچے برآمد ہوئے تھے، قصور واقعہ پر شہریوں کی طرف سے سخت احتجاج کیا جارہا ہے اور کھڈیاں، قصور اور دیگر علاقوں میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں، چونیاں میں پیش آنے والے اس واقعہ کے خلاف لوگوں میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے،