واشنگٹن:جو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے روسی صدر کے قتل کی سازش کا انکشاف ہوا ہے-
باغی ٹی وی:امریکی میڈیا کے مطابق یہ انکشاف قدامت پسند امریکی پنڈت اور فاکس نیوز کے سابق اینکر ٹکر کارلسن نے کیا ہے، ٹکر کارلسن نے جو بائیڈن انتظامیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی –
امریکی میڈیا کے مطابق کارلسن نے اس بات کا دعویٰ حالیہ پوڈ کاسٹ ”دی ٹکر کارلسن شو“ کے دوران کیا گیا جہاں وہ امریکی مصنف اور صحافی میٹ ٹائبی کے ساتھ گفتگو میں شریک تھے،کارلسن کا یہ دعویٰ کسی سنسنی خیز سے کم نہیں ہے-
ٹرمپ کی وفاقی ملازمین کو آٹھ ماہ کی تنخواہ کے ساتھ استعفیٰ دینے کی پیشکش
انہوں نے سابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا حوالہ دیتے ہوئے ایک ایسے شخص کی مثال دی جو جنگ پر زور دے رہا تھا اور صدر پیوٹن کو مارنے کی کوشش کر رہا تھا تاہم بائیڈن انتظامیہ پیوٹن کو مارنے کی کوشش میں ناکام رہی تھی۔
واضح رہے کارلسن کے دعوے کو کسی ٹھوس ثبوت کی حمایت حاصل نہیں، اور ان کے بیان نے بڑے پیمانے پر تنازعہ کو جنم دیا ہے سابق اینکر 2023 میں فاکس نیوز سے اس وقت فارغ کیا گیا، جب ٹی وی نیٹ ورک کو 2020 کی امریکی صدارتی دوڑ میں انتخابی دھوکا دہی کے غلط دعوے نشر کرنے پر قانونی مسائل کا سامنا تھا۔
جنوبی کوریا : ہانگ کانگ روانگی کی تیاری کے دوران طیارے میں آگ بھڑک اٹھی
دوسری جانب سابق امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی انتظامیہ نے ابھی تک ان الزامات کا جواب نہیں دیا ہے جبکہ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی سیکیورٹی ادارے صدرولادی میر پیوٹن کی حفاظت یقینی بنا نے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہے ہیں، روسی اسپیشل فورسز عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہیں، یقیناً سب سے پہلے اور سب سے اہم ریاست کے سربراہ کی سیکیورٹی بھی شامل ہے۔
عدالتوں کو ہی انصاف کی فراہمی کا واحد ذمہ دار نہیں سمجھنا چاہیے،جسٹس منصور علی شاہ