اسپیکر قومی اسمبلی کی مذاکرات کی دعوت پی ٹی آئی نے مسترد کر دی ہے.
پاکستان کی قومی سیاست میں تازہ ترین پیش رفت کے مطابق، اسپیکر قومی اسمبلی نے ایک مرتبہ پھر تحریک انصاف کو مذاکرات کی دعوت دی تھی، تاہم تحریک انصاف نے اس دعوت کو مسترد کر دیا ہے۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں نے واضح کیا ہے کہ ان کے لئے مذاکرات کا دروازہ اب بند ہو چکا ہے۔تحریک انصاف کے رہنماؤں نے اسپیکر کی مذاکرات کی دعوت کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے لئے اب سیاسی مذاکرات کا باب ختم ہو چکا ہے۔ اپوزیشن لیڈر، عمر ایوب خان نے اسپیکر کو اپنے جواب میں کہا کہ "سیاسی مذاکرات صرف خواہشات سے نہیں ہوتے، بلکہ ان کے لئے مستحکم ارادے اور سچی نیت ضروری ہوتی ہے”۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ حکومت کے ارادے نہ تو ٹھیک تھے اور نہ ہی نیت صاف تھی، اسی وجہ سے مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکے۔ عمر ایوب خان نے مزید کہا کہ "ہم نے مذاکرات سنجیدگی سے شروع کیے تھے لیکن حکومت نے ہمارے جائز مطالبات نہیں مانے”۔عمر ایوب خان نے واضح طور پر کہا کہ اب مذاکرات کا دروازہ بند ہو چکا ہے، اور تحریک انصاف حکومت سے مزید مذاکرات نہیں کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا اور اپوزیشن کی باتوں کو اہمیت نہیں دی، جس کے باعث مذاکرات کے امکانات ختم ہو گئے ہیں۔
اس دوران حکومت کی جانب سے مذاکرات کی کوششیں جاری ہیں، لیکن اپوزیشن کی طرف سے مکمل انکار نے حکومت کے لئے سیاسی ماحول مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔ تحریک انصاف کی اس فیصلہ کے بعد پاکستان کی سیاسی صورتحال میں مزید کشیدگی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔
پرویز الہٰی کے خلاف دہشتگردی کی دفعات برقرار، درخواست خارج








