کوئٹہ (باغی ٹی وی) بلوچستان میں محکمہ تعلیم کی تنظیموں کے بائیکاٹ کے باعث انٹرمیڈیٹ کے امتحانات ملتوی کر دیے گئے۔
بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (BBISE) کوئٹہ نے آج سے شروع ہونے والے انٹرمیڈیٹ (ایف اے، ایف ایس سی) کے سالانہ امتحانات محکمہ تعلیم سے وابستہ مختلف تنظیموں کی جانب سے بائیکاٹ کے اعلان کے بعد ملتوی کر دیے ہیں۔ چیئرمین بورڈ کے ایک ترجمان کے مطابق، ملتوی شدہ امتحانات کی نئی ڈیٹ شیٹ کا اعلان آئندہ چند روز میں کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ محکمہ تعلیم سے وابستہ متعدد تنظیموں نے بورڈ کے چیئرمین کی مبینہ طور پر غیر قانونی تعیناتی کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ ان تنظیموں میں بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن (BPLA)، آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن (اپکا)، گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن (GTA)، سینئر ایجوکیشنل سٹاف ایسوسی ایشن (SESA)، گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن (آئینی)، وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن اور جونیئر ٹیچرز ایسوسی ایشن شامل ہیں۔
ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ میں منعقدہ ان تنظیموں کے مشترکہ اجلاس میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ چیئرمین کی تعیناتی BBISE ایکٹ 2019 کی صریحاً خلاف ورزی ہے، جس کے خلاف نہ صرف انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا بلکہ میٹرک کے پرچوں کی مارکنگ کا عمل بھی معطل رکھا جائے گا۔ تنظیموں کے نمائندوں نے واضح کیا کہ ان کا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک چیئرمین کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن منسوخ نہیں کر دیا جاتا۔
اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ ایک طرف صوبے میں گڈ گورننس اور تعلیمی ایمرجنسی کا دعویٰ کیا جا رہا ہے، تو دوسری جانب محکمہ تعلیم اور اصل اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر بیوروکریسی کے ایک غیر متعلقہ افسر کو چیئرمین تعینات کیا گیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس غیر قانونی اقدام سے صوبے کا واحد تعلیمی بورڈ تباہی سے دوچار ہو جائے گا، جس کے نتیجے میں طلباء کا تعلیمی مستقبل تاریک ہو جائے گا اور محکمہ تعلیم میں مستقبل کے لیے بھی غیر قانونی اقدامات کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ کالج اور سکول اساتذہ کے ساتھ ساتھ کلریکل سٹاف بھی چیئرمین بورڈ کی تعیناتی کے خلاف احتجاج میں بھرپور شرکت کرے گا۔ تنظیموں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر چیئرمین بورڈ کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن واپس لے۔