پاکستان نے بھارت کے خلاف آپریشن بنیان مرصوص شروع کیا تو تین گھنٹے بعد ہی مودی سرکار امریکہ کے پاس جنگ بندی کی بھیک مانگنے پہنچ گئی جس پر بھارت میں مودی سرکار کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے

عام آدمی پارٹی (عآپ) نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اچانک جنگ بندی کے اعلان پر شدید اعتراض کیا ہے اور اس معاملے پر مرکزی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی سے کئی اہم سوالات کیے ہیں۔ عآپ کے دہلی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف آتشی نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے پہلگام حملے کا بدلہ لینے سے پہلے ہی جنگ بندی کی راہ اختیار کی اور یہ کہ جنگ بندی کا اعلان ہندوستان کی طرف سے نہیں بلکہ امریکہ کی طرف سے کیا گیا، جس پر حکومت خاموش ہے۔

آتشی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اچانک 10 مئی کو جنگ بندی کا اعلان امریکہ کی طرف سے آ جاتا ہے۔ اگر پاکستان نے واقعی جنگ بندی کی درخواست کی تھی، تو اس کا اعلان پاکستان یا ہندوستان کو کرنا چاہیے تھا، امریکہ نے کیوں کیا؟ پہلگام حملے میں جو لوگ مارے گئے، جن کے گھروں میں چولہے بجھ گئے، ان کے اہل خانہ کو کیا جواب دیا جائے؟ ’کیا جنگ بندی کا فیصلہ اس لیے کیا گیا کہ امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات متاثر نہ ہوں؟ کیا تجارت ہماری بہنوں اور بیٹیوں کے سندور سے زیادہ قیمتی ہو گئی ہے؟ مودی نے کل یکطرفہ خطاب کیا، مگر ان سوالات کا جواب دینے سے گریز کیا۔ آج ملک جاننا چاہتا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد ہم نے کیا حاصل کیا؟ کیا ہمارا مشن مکمل ہو چکا ہے یا کسی بیرونی دباؤ کی وجہ سے اسے روک دیا گیا؟

Shares: