لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا چائنا ٹی وی کو دیا گیا انٹرویو قومی وژن کا عکاس ہے
تحریر:سیدریاض جاذب
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا یہ کہنا بجا ہے کہ ہم امن کے علمبردار ضرور ہیں، مگر دفاع سے غافل نہیں۔ موسمیاتی تبدیلی، بڑھتی آبادی، وسائل کی قلت اور علاقائی کشیدگیاں دنیا بھر کے لیے لمحۂ فکریہ بنی ہوئی ہیں۔ ایسے حالات میں دنیا کو امن اور استحکام کی ضرورت ہے، جس کے لیے ہمیں ترقی کو اپنا نصب العین بنانا ہوگا۔ پاکستان انہی اصولوں پر کاربند ہے، اور یہی پیغام لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے چینی نشریاتی ادارے CGTN کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں پوری دنیا کو دیا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اپنے انٹرویو کا آغاز شہادت جیسے مقدس جذبے سے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "شہادت کی آرزو زندگی سے زیادہ ہے”۔ یہ صرف ایک جملہ نہیں بلکہ پوری قوم کے جذبے کی عکاسی ہے۔ پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ مادرِ وطن کے بیٹے اس کی حفاظت کے لیے اپنی جان نچھاور کرنے کو سعادت سمجھتے ہیں۔ یہی جذبہ پاکستان کی ناقابلِ تسخیر طاقت ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے خود انحصاری اور غیرت کا پیغام دیتے ہوئے کہا: "نہ ہم پہلے جھکے تھے، نہ اب جھکیں گے”۔ یہ دنیا کو دیا گیا ایک واضح اور مضبوط پیغام ہے کہ پاکستان ایک خوددار اور خودمختار ملک ہے جو اللہ پر توکل کے بعد اپنے وسائل اور قوتِ ایمانی پر انحصار کرتا ہے۔ ہم کسی عالمی دباؤ یا دھمکی سے مرعوب نہیں ہوتے۔ پاکستان کی تاریخ، حال اور مستقبل اسی نظریے کی بنیاد پر استوار ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے جھوٹے بیانیے کے خلاف دوٹوک مؤقف پیش کیا، جس سے پوری دنیا کو واضح پیغام گیا۔ انٹرویو میں بھارت کے جھوٹے بیانیے پر انہوں نے سخت ردِ عمل دیا۔ جنرل احمد شریف نے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا: "کیا ایسے وقت میں جب دنیا کو کئی چیلنجز درپیش ہیں، کوئی ملک کسی دوسرے پر جھوٹے بیانیے اور بغیر ثبوت کے حملہ کرے؟” یہ ایک نہایت اہم سوال ہے۔ عالمی برادری کو یہ سوچنا ہوگا کہ علاقائی امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ایسے جارحانہ رویے اور بے بنیاد الزامات ہیں، جو طاقت کے نشے میں چور ممالک دوسروں پر مسلط کرتے ہیں۔
پاکستان اور چین کی دوستی وقت کی آزمائشوں میں ہمیشہ سرخرو رہی ہے۔ دونوں ممالک نہ صرف اسٹریٹیجک اتحادی ہیں بلکہ عوامی فلاح، ترقی اور امن کے مشترکہ مقاصد رکھتے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل نے کہا: "ہم ترقی اور امن چاہتے ہیں، نہ کہ تنازعہ”۔ انہوں نے چین کی تیز رفتار ترقی کو دنیا کے لیے ایک مثال قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ پاکستان بھی اسی راہ پر گامزن ہوگا۔ دہشتگردی اس راہ میں رکاوٹ ہے، اور پاکستان اس ناسور کے خاتمے کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل نے امن پسندی اور پاکستان کے قومی رویے کی بات کی، جو کہ ایک لاجواب گفتگو تھی۔ ان کے انٹرویو کا سب سے خوبصورت اور اثر انگیز حصہ وہ تھا جب انہوں نے کہا: "پاکستان کی گلیوں میں آپ کو فتح نہیں بلکہ امن کی خوشی مناتے لوگ نظر آئیں گے”۔ یہ جملہ پاکستان کے قومی کردار کا خلاصہ ہے۔ ہم ایک پُرامن، محبت کرنے والی قوم ہیں جو تنازعہ نہیں چاہتی بلکہ شراکت، بھائی چارہ اور ترقی پر یقین رکھتی ہے۔ لیکن اگر کوئی ہم پر جنگ مسلط کرے تو ہم اسے پسپا کرنا بخوبی جانتے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ایک قومی وژن، ایک عالمی پیغام دیا ہے۔ ان کا انٹرویو صرف ایک روایتی دفاعی بیان نہیں، بلکہ ایک جامع قومی وژن کا عکس ہے۔ ان کے الفاظ میں شہادت کا تقدس، خودداری کا عزم، امن کی خواہش اور ترقی کی تمنا یکجا ہو کر پاکستان کی سوچ کو واضح کرتے ہیں۔ پاکستان دنیا کو بتا چکا ہے کہ ہم امن چاہتے ہیں، لیکن کمزوری ہماری فطرت نہیں۔ ہم دہشتگردی، جھوٹے پراپیگنڈے اور غیرذمہ دارانہ بیانیے کے خلاف ہر محاذ پر ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ ہم ایک زندہ قوم ہیں اور پاکستان اپنی خودی، عزت، سلامتی اور نظریے پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ ہماری ترجیح امن، ترقی اور انسانی فلاح ہے، لیکن ہمارے صبر کو کمزوری سمجھنے والے یاد رکھیں کہ ہم امن کے علمبردار ضرور ہیں، مگر غیرت مند اور دلیر بھی ہیں۔