بھارت نے ایک اور پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر 24 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے، جس کے بعد پاکستان نے بھی جوابی اقدامات پر غور شروع کر دیا ہے۔

بھارتی جنگی جنون میں کمی نہ آئی،بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کو سفارتی عہدے سے متصادم سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا گیا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اس اہلکار کو ملک سے 24 گھنٹوں میں روانہ ہونے کی ہدایت کی ہے، جبکہ پاکستانی ناظم الامور کو طلب کر کے انہیں ڈی مارش بھی دیا گیا ہے۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی وزارت خارجہ اس معاملے پر جوابی اقدامات پر غور کر رہی ہے۔ ان ذرائع کے مطابق، پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کے ایک سفارت کار کو بھی ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر 24 گھنٹوں میں پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں، بھارتی ناظم الامور کو بھی دفتر خارجہ طلب کر کے ڈی مارش جاری کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر بھارت چھوڑنے کا حکم دیا تھا، اور پاکستانی ناظم الامور کو اس معاملے پر ڈی مارش کیا تھا۔

Shares: