اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کو ایک اور بڑا عدالتی جھٹکا لگ گیا! اسرائیلی عدالت نے داخلی سیکیورٹی ایجنسی "شاباک” کے سربراہ رونین بار کی معزولی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے نیتن یاہو کے اقدام کو کالعدم قرار دے دیا۔

عرب میڈیا کے مطابق، نیتن یاہو نے رونین بار کو حساس معلومات میڈیا پر لیک کرنے کا الزام لگا کر برطرف کیا تھا، مگر عدالت نے قرار دیا کہ نیتن یاہو کا یہ فیصلہ سیاسی مداخلت پر مبنی تھا اور ان کے ذاتی مفادات اس میں شامل تھے۔شاباک کے سربراہ کی برطرفی نے پہلے ہی نیتن یاہو حکومت کو شدید بحران میں مبتلا کر رکھا تھا، اور اب عدالت کے فیصلے نے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ رونین بار کی تقرری 2021 میں ہوئی تھی اور وہ 2026 تک اپنے عہدے پر فائز رہنے کے مجاز ہیں۔

عدالت نے واضح کیا کہ نیتن یاہو کو برطرفی کے فیصلے سے دور رہنا چاہیے تھا، کیونکہ ان کے قریبی حلقے خود "قطر گیٹ” اور خفیہ دستاویزات کے لیک جیسے سنگین مقدمات کی زد میں ہیں۔ یہ فیصلہ اسرائیل میں طاقت کے ناجائز استعمال اور سیاسی انتقام پر سنگین سوالات کھڑا کر رہا ہے۔اسی دوران ایک اور بڑی خبر سامنے آئی ہے، جہاں اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کا دورہ کرنے والے یورپی سفارتی وفد پر فائرنگ کر دی، جس کے بعد وفد کے ارکان کو جان بچا کر فرار ہونا پڑا۔ اس واقعے نے اسرائیل کی داخلی و خارجی پالیسیوں پر عالمی سطح پر تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔

خضدار: اسکول بس پر خودکش حملہ، وزیراعظم اور آرمی چیف کا دورہ

چین کا دورہ کامیاب ، پاک چین تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں: اسحاق ڈار

پی ایس ایل 10: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا اسلام آباد کو 210 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف

پی ایس ایل 10: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا اسلام آباد کو 210 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف

سپریم کورٹ کی بڑی پیش رفت: سزائے موت کی تمام اپیلیں نمٹا دی گئیں

Shares: