مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں امریکا نے اپنی فضائی طاقت میں حرکت لاتے ہوئے کم از کم دو بی ٹو اسٹیلتھ بمبار طیارے روانہ کر دیے ہیں۔

برطانوی اخبار کے مطابق فلائٹ ٹریکنگ ڈیٹا سے معلوم ہوا ہے کہ دو سے چار بی ٹو بمبار طیارے امریکی ریاست میزوری میں واقع وائٹ مین ایئر فورس بیس سے ہفتے کی صبح روانہ ہوئے۔یہ بی ٹو بمبار طیارے وہ واحد جنگی جہاز ہیں جو 30 ہزار پاؤنڈ وزنی بنکر بسٹر بم لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسرائیلی حکام کا ماننا ہے کہ یہی بم ایران کی زیر زمین جوہری تنصیب "فردو” کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان بمبار طیاروں کے ساتھ 4 ایندھن فراہم کرنے والے طیارے بھی تھے، اور ان سب نے مغرب کی جانب بحرالکاہل میں واقع امریکی نیول بیس "گوام” کی طرف پرواز کی۔ یہ اقدام ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب خطے میں امریکی فوجی طاقت کے بڑے پیمانے پر اجتماع کی خبریں ہیں۔

ذرائع کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس امکان پر غور کر رہے ہیں کہ آیا امریکا کو اسرائیل کے ایران پر ممکنہ حملوں میں شامل ہونا چاہیے یا نہیں۔ اس پیش رفت کو مشرق وسطیٰ میں تناؤ میں اضافے کا اشارہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اسحاق ڈار اور آرمی چیف کی ترک صدر سے ملاقات، ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت

Shares: