باغی ٹی وی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں تمام امریکی فوجی کارروائیوں کی قیادت کے لیے نامزد کیے گئے سینئر فوجی افسر وائس ایڈمرل چارلس ’بریڈ‘ کوپر نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے پاس اب بھی امریکی افواج پر حملہ کرنے کی نمایاں حربی صلاحیت موجود ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، وائس ایڈمرل کوپر نے امریکی قانون سازوں کو بتایا کہ ایران بیلسٹک میزائل جیسے ہتھیار استعمال کر سکتا ہے، جیسا کہ پیر کے روز قطر میں واقع العدید ایئر بیس پر حملے کے دوران کیا گیا۔ اس حملے کو امریکی صدر ٹرمپ نے پیشگی معلوم اور ایک کمزور ردعمل قرار دیا تھا، جس کا مقصد صرف ایرانی ساکھ بچانا تھا۔
وائس ایڈمرل کوپر کو ترقی دے کر فور اسٹار ایڈمرل بنائے جانے اور امریکی سینٹرل کمانڈ (یو ایس سینٹ کام) کی سربراہی سونپے جانے کی توقع ہے۔ وہ فروری 2024 سے یو ایس سینٹ کام کے نائب کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، اور اس دوران انہوں نے جنرل مائیکل ایرک کوریلا کے ماتحت اہم اور حساس عرصے میں ذمہ داریاں نبھائیں۔ اس مدت میں غزہ کی جنگ، ایران نواز گروہوں کے امریکی افواج پر حملے، اور ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی بمباری جیسے واقعات شامل ہیں۔
کوپر نے ایک فٹبال کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے کہا کہ امریکی فورسز کو ہر وقت "تین نکاتی پوزیشن” میں تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ امریکا ایران کے حمایت یافتہ گروہوں کو کیسے کمزور کرے گا، تو انہوں نے کہا کہ امریکا ان تمام گروہوں پر گہری نظر رکھے گا۔ ان کے مطابق حماس اور حزب اللہ کی طاقت کم ہوئی ہے، لیکن یمن میں موجود حوثی باغیوں اور دیگر ملیشیا گروہوں سے اب بھی خطرہ برقرار ہے۔
سماعت کے دوران ان کے ہمراہ ایئر فورس لیفٹیننٹ جنرل الیکسس گرینکیوچ بھی موجود تھے، جنہیں امریکی یورپی کمان کی قیادت کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
بابا گورو نانک یونیورسٹی میں کرومیٹوگرافی پر سیمینار، ماہرین تعلیم اور محققین کی خصوصی شرکت