ہر پاکستانی پر فرض ہے کہ وہ کشمیر کی آواز بنے، صدر کشمیر یوتھ الائنس

اسلام آباد :مودی کی انتہاپسندانہ پالیسیوں نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کررکھا ہے،50دن سے کشمیری عوام جبر، ظلم اور بربریت کا سامنا جس دیدہ دلیری سے کررہے ہیں وہ اپنی مثال آپ ہے، حریت قیادت کو جیلوں میں ڈال کر بھی جذبے ٹھنڈے نہ کیے جاسکے، ان خیالات کا اظہار مقبوضہ کشمیر کے شہر سری نگر سے تعلق رکھنے والے نوجوان رہنما اور کشمیر یوتھ الائنس کے صدر ڈاکٹر سید مجاہد گیلانی نے کیا، انہوں نے کہا کہ دنیا خاموش تماشائی بن کر 50دنوں سے کشمیر کو دیکھ رہی ہے، بھارت ایک قدم بھی پیچھے جانے کو تیار نہیں، پاکستان اور بھارت اس صورتحال میں جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں، جنگ ہوئی تو پورا خطہ متاثر ہوگا، انہوں نے بتایا کہ50روز سے سری نگر میں میرا کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہے، میری خالہ سیدہ آسیہ اندرابی تہاڑ جیل میں ہیں، پہلے ان کا کوئی پیغام موصول ہوجاتا تھا،مگر اب ہم ایک خبر کو بھی ترس رہے ہیں، پاکستان اور کشمیر کی یوتھ تنظیمات پر مشتمل الائنس کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ کشمیر یوتھ الائنس عالمی سطح پر بھارتی جبر و بربریت کو بے نقاب کرنے کیلئے اقدامات کرنے جارہی ہے، ہم مقبوضہ کشمیر کی سچی کہانیاں ایک لڑی میں عوام کے سامنے لائیں گے جو عالمی اخبارات میں بکھری پڑی ہیں، وزیراعظم عمران خان کے اقوام متحدہ میں خطاب سے متعلق انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری کو اپنے دوٹوک موقف سے واشگاف انداز میں آگاہ کیا جائے اور بات خطاب سے آگے نکل کر عملی اقدامات کی ہو، خدشہ ہے کہ ہم عالمی ضمیر جھنجھوڑتے جھنجھوڑتے نجانے کتنی قربانیں مزید دے ڈالیں گے، کرفیو کے سیاہ بادل ٹوٹتے ہی مقبوضہ وادی خون آلود ہوجائے گی، انہوں نے پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ اگر مقبوضہ کشمیر کے حریت پسند 70سال بعد بھی خاموش نہیں ہوئے تو آپ کو بھی50دنوں میں خاموش نہیں ہونا چاہیے، پاکستان پر فرض ہے کہ وہ کشمیر کی آواز بنے۔

Comments are closed.