دہشت گردی ہندو کرتے ہیں‌ ، نائن الیون کے بعد اسلام کے خلاف اسلامو فوبیا بڑھا ، اسلام امن وسلامتی کا دین ہے ، عمران خان نے ان خیالات کا اظہار جنرل اسمبلی میں‌ اپنے خطاب میں کیا عمران خان نے کہا کہ یہ اسلاموفوبیا ہے جو نائن الیون کے بعد بڑھا اس حوالے سے عالمی برادری کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چند ممالک مین حجاب کو ہتھیار سمجھا جاتا ہے یہ اس لیے کیونکہ اسلاموفوبیا ہے۔

جنرل اسمبلی میں‌ وزیراعظم عمران خان نے 50 منٹ کا خطاب ،دنیاکے ہر ملک کے کونے کونے میں اپنوں‌اور بیگانوں نے بڑے انہماک سے تقریر سنی

وزیراعظم نے اپنی تقریر میں کہا کہ اسلامو فوبیا سے تقسیم ہو رہی ہے، خواتین حجاب پہن رہی ہیں لیکن چند ملکوں میں اس پر پابندی ہے اور انہیں اس سے مسئلہ ہے، کچھ ملکوںمیں کپڑے اتارنے کی تو اجازت ہے لیکن پہننے کی نہیں، اس اسلاموفوبیا کا آغاز 9/11 کے بعد ہوا۔

جنرل اسمبلی کے 74 ویں‌اجلاس میں کہا کہ دنیا میں کوئی ریڈیکل اسلام نہیں، اسلامی دہشت گردی نام کی کوئی چیز نہیں، صرف ایک اسلام ہے جو ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم لے کر آئے، دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔وزیراعظم نے کہا کہ چند مغربی ممالک کے رہنما اس حوالے سے متضاد باتیں کرتے ہیں جس سے غلط فہمیاں بڑھ جاتی ہیں حالانکہ اسلام صرف ایک ہے اس میں کوئی درجے نہیں ہیں۔

 

گلیشیئر تیزی سے پھگل رہے ہیں، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہوا ، دنیا نے توجہ نہ دی تو دنیا تباہی کا شکار ہوجائے گی ، عمران خان کاجنرل اسمبلی میں‌خطاب

وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں کہا کہ بدقسمتی سے اسلامو فوبیا متعدد رہنماؤں کی وجہ سے پھیل رہا اور اس کی وجہ سے مسلمانوں میں مایوسی ہے اور دہشت گردی کو اسلام سے جوڑا جاتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ نائن الیون کے بعد چند وجوہات کے باعث دہشت گردی کو مسلمانوں سے جوڑا گیا حالانکہ نائن الیون سے قبل اکثر خود کش حملوں کا تعلق تامل ٹائیگرز کرتے تھے لیکن کسی نے اس کو ہندووں سے نہیں جوڑا۔

جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 9/11 حملوں کے بعد یہ سمجھ لیا گیا کہ خودکش بمبار مسلمان ہوتے ہیں لیکن دنیا میں کسی نے بھی یہ تحقیق نہیں کی کہ خود کش حملے سری لنکا میں تامل نے کیے جن کا مذہب ہندو تھا لیکن اس کے لیے ہندو مذہب کو بنیاد قرار نہیں دیا جا سکتا اور اسی اسی طرح جنگ عظیم میں جاپان کے طیاروں نے خودکش حملے کیے۔

 

پر امن پاکستان پر امن افعانستان سے جڑا ہے، آرمی چیف جنرل جاوید باجوہ کا میرانشاہ میں قبائلی عمائدین سے خطاب

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے اپنے کیریئر کے دوران انگلینڈ میں وقت گزارا ہے اور مغربی ممالک ان معاملات کو نہیں سمجھتے، مغرب میں مذہب کو بالکل الگ نظر سے دیکھا جاتا ہے اور انہیں نہیں معلوم کہ ہمارے لیے مذہب کیا حیثیت رکھتا ہے لہٰذا جب ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین کی گئی تو اس کا ردعمل سامنے آیا اور اس کے نتیجے میں یہ تصور کر لیا گیا کہ اسلام عدم برداشت پر مبنی مذہب ہے۔

Shares: