سری نگر : مقبوضہ وادی میں بدترین لاک ڈاؤن : کرفیو کا 57 واں روز۔بھارتی ظالم افواج نے 6 کشمیری شہید کردیئے ، جگہ جگہ جھڑپیں‌ اور مظاہرے جاری ، تفصیلات کےمطابق مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی کارروائیوں میں گاندر بل اور رمبان ضلع میں چھ کشمیری شہریوں کو شہید کر دیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے گاندربل کے علاقے ناراناگ میں سرچ آپریشن کے دوران تین کشمیریوں کو شہید کر دیں۔ تین نوجوانوں کو جموں کے ضلع رامبن کے باٹوٹ علاقے میں شہید کیا گیا۔بھارتی فوج کا سرچ آپریشن ابھی جاری ہے۔

بھارتی فوج نے جموں کے ضلع ڈوڈا میں بھی اسی طرح کا آپریشن شروع کیا ہے۔یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے جنرل اسمبلی میں خطاب کے بعد کشمیری گھروں سے باہر نکل آئے اور پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے حق میں نعرے بازی کی.

 

بھارت نے حملہ کرکے کشمیر پر قبضہ کیا ، اقوام متحدہ کی قراردادیں‌ بولتی ہیں‌کہ یہ قبضہ غلط ہے ، مہاتیر محمدکا جنرل اسمبلی میں خطاب

مقبوضہ کشمیر کے علاقے صورہ میں کشمیری نوجوانوں نے سڑکوں پر آ کر کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگائے، کشمیری نوجوانوں نے پاکستان کے پرچم اٹھا رکھے تھے مقبوضہ وادی میں کرفیو کا57 واں روز ہے اور عالمی ضمیر ابھی بھی بے حس ہے جو کشمیریوں کے ان مصائب پر نہ تو آواز بلند کر رہا ہے اور نہ ہی بھارت پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے،

بھارتی فوج نے 5 اگست سے وادی میں، مارکیٹ، بزنس اور پبلک ٹرانسپورٹ بند کر رکھا ہے، ادویات کی کمی کی وجہ سے مریض جان سے ہاتھ دھونے لگے۔کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، بھارتی فوج نے6 کشمیری نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بناکر شہید کردیا۔وادی میں خوراک اور ادویات کا بحران سنگین ہوگیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی زیر حراست معصوم بچوں کی تعداد تیرہ ہزار سے تجاوز کرگئی

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی قابض فوج نے ضلع گاندربل میں محاصرہ کیا اور گھر گھر تلاشی لی۔مقبوضہ کشمیر کے ضلع ڈوڈا اور رام بن میں بھی بھارتی فوج کا محاصرہ اور گھر گھر تلاشی جاری ہے۔واضح رہے کہ آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل پچپن ویں روز بھی وادی میں مکمل لاک ڈاؤن اور بھارتی فورسز کی جبری پابندیاں جاری رہیں۔

وزیراعظم پاکستان کے خلاف بھارت میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست دے دی گئی ، بھارت پر خوف کے سائے

گذشتہ روز بھارتی فورسز کی کڑی پابندیوں کے باوجود کشمیری نماز جمعہ کے بعد سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی تسلط کے خلاف مظاہرہ کیا، مظاہرین نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔بھارتی فورسز نے مظاہرین پر پیلٹ گنوں سے فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے متعدد کشمیری زخمی ہوگئے۔

مسلسل کرفیو کی وجہ سے زندگی ابتر ہو چکی ہے،مریض تڑپ رہے ہیں، بچے بلک رہے ہیں، ہسپتالوں میں دوائی موجود نہ بازاراروں سے کھانے پینے کی اشیا دستیاب، ہر طرف بھارتی درندے بندوقیں اٹھائے دندنا رہے ہیں، موبائل انٹرنیٹ ابھی تک بند ہیں۔ کاروبار زندگی معطل ہے۔

کشمیری اپنے ہی گھروں میں قیدی بن کر رہ گئے، بھارتی فوج نے کپواڑا میں گھر پر دھاوا بول دیا اور سامان کی توڑ پھوڑ کی، پلواما میں 2 افراد کو گرفتار کرلیا۔ مقبوضہ وادی میں 5 اگست سے کرفیو نافذ ہے، چپے چپے پر بھارتی فوج تعینات ہے۔لوگوں کو گھروں سے نکلنے پر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، انٹرنیٹ، موبائل سروس بھی بند ہے، تمام حریت اور سیاسی رہنماؤں کو گھر اور جیلوں میں نظر بند کر رکھا ہے۔

اھلاوسھلا :کامیاب سفارتقاری کے بعدوزیراعظم عمران خان وطن واپسی کیلئے نیویارک سے روانہ

بھارتی فوج طاقت کے زور پر کشمیریوں کی آواز دبانے میں مصروف ہے۔ ہر گلی اور سڑک پر بھارتی فوج تعینات ہے، کشمیریوں کو گھروں سے نکلنے نہیں دیا جا رہا، مارکیٹ، دکانیں، ٹرانسپورٹ بند ہیں، کمیونی کیشن سسٹم بند جبکہ ٹی وی چینلز تک رسائی نہیں، مودی سرکار بھارتی سیاسی رہنماؤں کو بھی وادی کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہی۔

Shares: