وزیراعظم عمران خان کی مشیر برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مولانا صاحب! دو سیاسی جماعتیں آپ کو اپنے ذاتی مفادات کی بھینٹ چڑھانا چاہتی ہیں،ان کے عزائم کو بھانپیں۔ایک سیاسی نبض شناس عوام کی نبض کو کیوں نہیں سمجھ پا رہا؟ان کی باہمی نااتفاقی ثبوت ہے کہ یہ اپنے سیاسی مفاد میں صرف مولانا کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب! عوام میں آپ کی پذیرائی تب ہی ممکن ہے جب آپ اپنی آواز مظلوم کشمیریوں کے حق میں بلند کریں۔ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر پروٹوکول اور مراعات کا قرض ادا کرنے کا وقت آگیا ہے۔ اپنے الفاظ کے تیروں کا رخ فسطائی مودی کی جانب موڑیں۔
حکومت کے گھیراؤ کے لئے مولانا فضل الرحمان نے پھیلائی جھولی
کشمیر پر خاموشی اور حکومت کیخلاف دھرنے کا اعلان، مولانا فضل الرحمن کو تنقید کا سامنا
فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ اپوزیشن سیاسی منافقت کی مثال بن چکی ہے۔مسلم لیگ ن اور پی پی پی مولانا فضل الرحمن کے ساتھ مسلسل سیاست کر رہی ہیں۔مولانا کے ذریعے مدارس کے معصوم اور غیرسیاسی بچوں کو سیاسی مفادات کا ایندھن بنانا چاہتے ہیں جو افسوسناک ہے۔
آزادی مارچ سے قبل گرفتاریاں ہوئیں تو لائحہ عمل کیا ہو گا؟ اکرم درانی نے بتا دیا
حلوہ کھانے والے اسلام آباد بند نہیں کرسکتے، ایسا کس نے کہہ دیا؟
ایک اور ٹویٹ میں فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں جماعتیں مولانا کے ساتھ کھڑے ہونے کا خطرہ بھی مول نہیں لینا چاہتیں۔ آپس میں جو سچ نہیں بول سکتے وہ عوام کے ساتھ کیا سچ بولیں گے؟