خانیوال۔ (اے پی پی) نیو سبزی منڈی کو سٹیڈیم سے ملانے والی سڑک میں کھلے عام غیرمعیاری مٹیریل کے استعمال سے پہلی کی بارش کے باعث سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار۔پبلک ہیلتھ حصہ لے کر خاموش اہلیان علاقہ کا شدید احتجاج دپٹی کمشنر اور اعلی حکام سے قومی دولت کے ضیاع پر فوری نوٹس لے ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ۔تفصیل کے مطابق سابق دور حکومت میں فٹ بال چوک سے بلال کالونی تک سیوریج لائن بچھانے کے لیے 10کروڑ روپے کی خطیر گرانٹ فراہم کی گئی پبلک ہیلتھ کے کرپٹ ٹھکیدار نے بلاک نمبر09سے گزرے والی کشادہ سڑک کو پہلے سیوریج بچھانے کے لیے غیر قانونی طور پر بغیر اجازت اکھاڑ پھنکا اور تقریبا دو سال اہل علاقہ ملبہ سے اڑنے والی خاک سے ایک طرف توگلے سانس اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہو گئے اور دوسری جانب راستہ بند ہونے سے تقریبا دو سال ذلیل ہوتے اور سڑک کی تعمیر کا مطالبہ کرتے رہے دو سال بعد سڑک راتوں رات تعمیر کردی گئی تعمیر کے وقت سڑک کو دونوں جانب سے تین تین فٹ کم کردیا گیا جبکہ اس سڑک کی تعمیر میں نہ تو کسی لیول کو مدنظر رکھا گیا اور نہ ہی معیاری میڑیل کا ستعمال کیا گیاجس کے باعث سڑک پر پہلی ہی بارش کا پانی جمع ہوگیا اور سڑک تعمیر ہونے کے ساتھ ہی ٹوٹنا شروع ہوگئی ہے۔اہلیان علاقہ نے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ سڑک پر تارکو ل برائے نام اور دیگر میڑیل بھی پبلک ہیلتھ سے مبینہ طور پر ساز باز کرکے غیر معیاری اور ڈال دیا گیاپبلک ہیلتھ کے اعلی افسران اور اہلکار مبینہ طور پر اپنے حصہ لے کر ایک طرف ہو گئے ہیں۔انہوں نے اعلی حکام اور دپٹی کمشنر اشفاق احمد چوہدری سے اس سڑک سمیت شہر بھر کی راتوں رات تعمیر ہونے والے سڑکو ں میں مبینہ طور پر ہونے والی کرپشن اور کرپٹ عناصر کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے اور قومی خزانے کو دونوں ہاتھوں کو لوٹنے ولاوں کا محاسبہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اسی طرح مدرسہ احسن المدارس طارق آباد سے خان پیڑولیم تک سڑک کی مرمت اور کشادگی میں بھی کرپشن کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

Shares: