کراچی : ہمدرد یونیورسٹی کی طالبہ مصباح کے مبینہ قاتل گرفتار کرلیئے گئے ہیں یہ ہے کراچی پولیس کا دعویٰ ، کیا واقعی پکڑے جانے والے ڈاکو مصباح کے قاتل ہیں ، یہ ثابت ہوگا آگے چل کر تفتیش کے دوران ، بہر کیف کراچی پولیس کا تو دعویٰ ہےکہ اس نے کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں پولیس نے چھاپہ مار کر 2ڈکیتوں کو گرفتار کرلیا

ذرائع کے مطابق ایسٹ پولیس نے سہراب گوٹھ میں الاآصف اسکوائر کے قریب خفیہ اطلاع پر چھاپہ مارا اور2 ڈکیتوں کو گرفتار کرلیاپولیس کے مطابق گرفتار ڈکیت نے 3 اکتوبر کو نجی یونیورسٹی کی طالبہ مصباح اطہر کو دوران ڈکیتی مزاحمت پر قتل کرنے سمیت اسٹریٹ کرائم اور دیگر جرائم میں بھی ملوث ہیں۔

برطانوی کرکٹرمیرپور میں زلزلے سے متاثرین کی مدد کو پہنچ گئے ، یہ کرکٹر کون ہیں ،…

یاد رہے کہ ہمدرد یونیورسٹی میں تھرڈ ائیر کی طالبہ مصباح اطہر 3 اکتوبر کی صبح7بجکر5منٹ پر اپنے والد کے ساتھ گھر سے کار میں بیٹھ کر اسٹاپ پر یونیورسٹی کے پوائنٹ کا انتظار کر رہی تھی کہ اس دوران موٹر سائیکل پر سوار دو مسلح ملزمان آئے اس کے والد سے لوٹ مار کی اور دوران فرار فائرنگ کی جس کے نتیجے میں گولی مصباح کی آنکھ کے قریب لگی اوروہ شدید زخمی ہوئی تاہم بعد میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئی۔

کراچی : دھماکے ، ہر طرف آگ ہی آگ ، پولیس اور فائر بریگیڈ کی ٹیمیں روانہ

واقعے کے بعد ایس ایس پی ایسٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ واردات کے دوران چھینے گئے موبائل فون کی لوکیشن سہراب گوٹھ افغان بستی کے قریب آئی ہے۔جس کے بعد پولیس مسلسل ان مجرموں کا پیچھا کررہی تھی ، تاہم اب پولیس کا کہنا ہے کہ پکڑے جانے والے ڈاکو ہی مصباح اطہر کے قاتل ہیں اورآگے چل کر مزید انکشافات سامنے آئیں گے

بھٹو کے شہر میں زخمیوں سےبھیانک سلوک، زخموں میں کیڑے پڑ گئے ، مگر بھٹوپھر زندہ ہے

Shares: