احتساب عدالت نے نواز شریف کا کتنے روز کا جسمانی ریمانڈ دیا، اہم خبر
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت نے نیب کی نواز شریف کی 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دی ،عدالت نے نواز شریف کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا، انہیں آج صبح نیب نے کوٹ لکھپت جیل سے گرفتار کر کے احتساب عدالت پیش کیا گیا تھا۔
نواز شریف کیس کی سماعت 25 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی.احتساب عدالت میں چودھری شوگر ملز کیس کی سماعت ہوئی، نواز شریف کو عدالت میں پیش کر دیا گیا ،نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ احتساب عدالت اسلام آباد نےنواز شریف سے تفتیش کی اجازت نہیں دی، جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ احتساب عدالت اسلام آباد نے کہا تھا کہ تفتیش کی اجازت کی ضرورت نہیں،
نواز شریف نے کہا کہ نیب حکام جیل میں مجھے ملنے کے لیے آئے،جن لوگوں کے بارے میں پوچھ رہے تھے میں نے بتایا ،میں نے یہ بھی کہا میری ملاقات میرے وکیل سے کروائیں ،نیب حکام میرے پاس جیل میں ایک ہی بار آئے، مجھے جو پتہ تھا میں نے نیب کو بتادیا ،جو علم میں نہیں تھا نہیں بتایا،میں نے کہا کہ باقی میں وکیل سے مشورہ کرنے کے بعد بات کروں گا،
نواز شریف کا "جسمانی”ریمانڈ دیا جائے، نیب کی استدعا
نواز کی پیشی، عدالت میں ایسا کیا ہوا کہ طلال چودھری گر گئے
دوران سماعت کمرہ عدالت میں ایک وکیل بے ہوش ہو گیا ،جسے فوری طور پر طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا
نواز شریف کی پیشی،شہباز شریف نے آج پھر مثال قائم کر دی
نواز کا شہباز سے ملنے سے انکار، کیپٹن ر صفدر نے کی باغی ٹی وی کی خبر کی تصدیق
دوران سماعت نوازشریف کے وکیل امجدپرویز ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چوہدری شوگرملزکیس میں گرفتاری کاجوازنہیں، پانامہ جے آئی ٹی میں ایف آئی اے اور دیگر ایجنسیوں کے ممبران شامل تھے ،پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی،
مولانا کا دھرنا، نواز شریف نے خود کیا اعلان
نواز شریف عدالت پہنچے، کارکنان نے کونسا نعرہ لگا دیا؟
نوازشریف کے وکیل نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے 3 ریفرنس دائر کرنے کا کہا جس میں چودھری شوگر ملز شامل نہیں تھی ،جے آئی ٹی میں خود بھی پیش ہوئے اور بچوں کوبھی پیش کیا ،نوازشریف کے خلاف چودھری شوگر ملز منی لانڈرنگ کا کیس ڈسچارج کیا جائے،آج نیب کا چودھری شوگرملزسے متعلق خودساختہ انکشاف کرنا بلاجواز ہے.
نوازشریف کے اثاثوں کی تحقیقات کا اختیارکس کو؟ عدالت میں دلائل جاری
احتساب عدالت میں نیب کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ نواز شریف کو گرفتاری کی وجوہات تحریری طورپرفراہم کر دی گئی ہیں ،شریف خاندان نے 1992 سے 2016تک چودھری شوگر ملز میں سرمایہ کاری کی، چیئرمین نیب نے 4 اکتوبر کو نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے،
احتساب عدالت کی طرف جانے والے تمام راستے بند کر دیئے گئے ہیں، پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے،ن لیگی رہنما عدالت کے اطراف پہنچ چکے ہیں، کارکنان بھی جمع ہیں .