لاہور: مسلح ملزمان نے 9 ماہ کے دوران 386 افراد کو مختلف وجوہات کی بناء پر موت کے گھاٹ اتار دیا۔ذرائع کے مطابق باغوں کا شہر لاہور جرائم کا گڑھ بن چکا ہے جہاں قتل کی وارداتیں خوفناک حد تک بڑھ گئی ہیں، لاہور میں رواں برس اب تک 350 سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتارا جاچکا ہے۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق 9 ماہ کے دوران 386 افراد کو مختلف وجوہات پر قتل کردیا گیا ، جس میں سب سے زیادہ قتل کی 99 وارداتیں کینٹ ڈویژن میں رپورٹ ہوئیں۔دوسرے نمبر پر سٹی ڈویژن رہا جہاں 85 افراد کو قتل کیا گیا جب کہ تیسرے نمبر پر صدر ڈویزن میں 82 افراد قتل ہوئے، اسی طرح ماڈل ٹائون میں 61 افراد کو موت کے گھاٹ اتاردیا گیا۔

لاہور:چڑیا گھر کے شیروں اور شیرنیوں کے ڈی این اے کروانے کا فیصلہ

پانچویں نمبر پر اقبال ٹاؤن ڈویژن میں 31 افراد، سول لائن ڈویژن میں 28 افراد کو قتل کردیا گیا، جس میں سے 16 افراد کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیا گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں غیر قانونی اسلحہ کی بھرمار قتل کی بڑی وجہ ہے۔

 

ادھر قتل کی واردات میرپور میں پیش آئی جہاں ظالم شوہر نے بیوی کو دھوکے سے بلاکر موت کے گھاٹ اتار دیا۔پولیس کا کہںا ہے کہ نیلم شہزادی نامی خاتون کو شوہر وہاب خان نے معمولی تلخ کلامی پر گلہ دبا کر قتل کردیا تھا بعدازاں تھانے میں مقتولہ کے اغوا کا مقدمہ درج کرایا۔

اوپیک پلس کے فیصلے، پاکستان کا سعودی عرب کے ساتھ اظہارِ یکجہتی

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے اپنی اہلیہ کو چھ ماہ کی بیٹی سمیت میرپور ملنے کےلیے بلایا اور پھر موقع دیکھ کر بیوی کو قتل کرکے لاش ہوٹل میں پانی کی ٹینکی میں چھپا دی اور بیٹی کے ہمراہ لاہور آگیا۔

انچارج انویسٹی گیشن باٹا پور محمد ریاض کا کہنا ہے کہ ملزم کے انکشاف پر میرپور ہوٹل سے مقتولہ کی لاش برآمد کرلی ہے۔

امریکی سائنسدانوں نے کرونا وائرس کا ایک نیا مہلک اور انتہائی خطرناک وائرس ایجاد…

پولیس انسپکٹر محمد ریاض کا کہنا ہے کہ پولیس نے جدید ٹیکنالوجی اور مختلف شواہد کی روشنی میں ملزم کو گرفتار کیا ہے، پولیس پراسیکیوشن پارٹنر شپ کی مدد سے ملزم کو سخت سزا دلوائی جائے گی۔

Shares: