ادھر دنیا بھر سے اکٹھے کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق 19 مارچ کی صبح تک متاثرہ افراد کی تعداد 2 لاکھ 18 ہزار 815 تک پہنچ چکی تھی جب کہ اس وبا سے ہلاکتوں کی تعداد9ہزارسے تجاوز کرگئی ہے
کورونا وائرس دسمبر 2019 کے وسط میں چین کے شہر ووہان سے شروع ہوا تھا اور ابتدائی ڈیڑھ ماہ تک مذکورہ وبا صرف چین تک ہی محدود تھی، تاہم جنوری کے آخر میں یہ وبا دیگر ممالک تک پہنچ گئی اور صرف گزشتہ 19 دن میں اس وبا نے دنیا کے درجنوں ممالک کو اپنی لپیٹ میں لیا۔
کورونا وائرس سے 19 مارچ کی صبح تک دنیا بھر کے 170 سے زائد ممالک متاثر ہوچکے تھے اور کئی ممالک کی اہم شخصیات بھی اس وبا سے متاثر ہو چکی تھیں۔
جہاں کورونا وائرس نے دنیا کے نصف سے زائد ممالک کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے، وہیں اس وبا سے کئی اہم سیاسی، سماجی، شوبز اور کھیلوں کی شخصیات بھی متاثر ہوئی ہیں جس وجہ سے عام افراد میں بھی خوف پھیل گیا ہے۔
اب تک اس وبا سے جہاں ایران کے ارکان پارلیمینٹ اور وزرا متاثر ہوئے ہیں، وہیں اس وبا سے امریکا اور برطانیہ کے ارکان پارلیمینٹ سمیت شوبز، کھیل اور سیاست کی اہم شخصیات بھی اس سے متاثر ہو چکی ہیں جب کہ تاحال اسپین اور کینیڈا کی خاتون اول بھی اس وبا سے متاثر ہو چکی ہیں۔

ایران کی خاتون نائب صدر 59 سالہ معصومہ ابتکار بھی کورونا کا شکار ہوئیں
ایران میں کورونا وائرس سے چین اور اٹلی کے بعد سب سے سے زیادہ متاثرہ افراد کی تعداد موجود ہے، وہیں ایران کے متعدد سیاستدان اور حکومتی عہدیداروں کے بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی خبریں ہیں۔
ایران کے کم سے کم 35 سے زائد ارکان پارلیمینٹ کورونا میں مبتلا ہیں۔جبکہ بڑی بڑی شخصیات کرونا کی وجہ سے جاں بحق ہوگئی ہیں


برطانوی نائب وزیر صحت نیڈن ڈورس
برطانوی نائب وزیر صحت 62 سالہ نیڈن ڈورس نے 11 مارچ کو تصدیق کی کہ وہ بھی کرونا وائرس جیسے خطرناک وائرس کا شکارہوگئیں جب کہ ان کی والدہ میں بھی مذکورہ وائرس کی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔
نائب وزیر صحت کے کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد وزیر اعظم بورس جانسن سمیت کئی افراد کے بھی متاثر ہونے کا شبہ کیا جا رہا تھا تاہم 19 مارچ تک نائب وزیر صحت سے ملاقاتیں کرنے والے کسی بھی شخص میں کورونا کی تصدیق نہیں ہوئی تھی۔

برطانوی رکن پارلیمنٹ کیٹ اوسبورن
عالمی ذرائع ابلاغ کےمطابق برطانوی نائب وزیر صحت کے کورونا کے شکار ہونے کے ایک ہفتے بعد برطانوی رکن اسمبلی کیٹ اوسبورن نے بھی اپنی سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے تصدیق کی کہ وہ بھی خطرناک کرونا وائرس کا شکار ہوگئیں ہیں

ٹام ہانکس اور ان کی اہلیہ ریٹا ولسن
ہولی وڈ اداکار 63 سالہ ٹام ہانکس اور ان کی اہلیہ 63 سالہ ریٹا ولسن بھی کرونا وائرس کے حملے کی زد میں آگئی ہیں اور ان دونوں نے 12 مارچ کو سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ وہ دونوں کورونا کا شکار ہوگئے ہیں۔

کینیڈین وزیر اعظم کی اہلیہ صوفی ٹروڈو
کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے 13 مارچ کو سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے تصدیق کی کہ ان کی زوجہ محترمہ بھی اس خطرناک وائرس سے نہ بچ سکیں ، ان کی اہلیہ کو علاج کے لیے منتقل کردیا گیا، وہیں وزیر اعظم نے بھی خود کو قرنطینہ کے حوالے کردیا۔صوفی ٹروڈو دنیا کی وہ پہلی خاتون اول بنیں جو عالمی وبا کا شکار ہوئیں۔

آسٹریلوی وزیر داخلہ پیٹر ڈٹن
آسٹریلوی وزیر داخلہ پیٹر ڈٹن نے 13 مارچ کو تصدیق کی کہ وہ بھی کرونا کے مریض بن چکے ہیں اور اب انہوں نے خود کو قرنطینہ کے حوالے کردیا، ان کے وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد کئی اہم سیاسی شخصیات کے بھی وائرس کے شکار ہونے کا خیال ظاہر کیا گیا، تاہم 19 مارچ تک کسی اور سیاستدان میں وبا میں مبتلا ہونے کی تصدیق نہیں ہوئی تھی۔
آسٹریلوی سینیٹر سوزان مکڈونلڈ
آسٹریلوی ریاست کوئنز لینڈ سے سینیٹر منتخب ہونے والی سوزان مکڈونلڈ ،امریکی کانگریس کے فلوریڈا اور ریاست اٹاہ سے منتخب ہونے والےدو ممبران بھی کرونا زدہ ہوگئے ، جس کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ دیگر ارکان کارنگریس بھی وائرس کا ممکنہ شکار ہوگئے۔
فلوریڈا سے منتخب ہونے والے رکن ماریو ڈیاز بلارٹ اور اٹاہ سے منتخب ہونے والے رکن بین میکڈمس وہ پہلے امریکی ارکان بنے جنہیں وائرس نے اپنا شکار بنایا۔
امریکی ریاست نیویارک اسمبلی کے ارکان
امریکی کانگریس اور میامی کے میئر کی طرح ریاست نیویارک کی اسمبلی کے 2 ارکان بھی کورونا وائرس کا شکار ہوئے۔
ممتاز میگزین فارن پالیسی کے مطابق نیویارک اسمبلی کی خاتون رکن ہیلن وائنسٹائن اور چارلس بیرون میں بھی کورونا کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد دیگر ارکان کے بھی وائرس میں مبتلا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے ۔

امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر میامی کے میئر فرانسز سارینے بھی 13 مارچ کو اس بات کی تصدیق کی کہ ان کا کورونا کا ٹیسٹ پازیٹو آیا ہے اور اب وہ خود کو قرنطینہ کر رہے ہیں، ان کے مبتلا ہونے کے بعد کئی سرکاری حکام میں بھی خدشہ ظاہر کیا گیا تاہم 19 مارچ تک ان کے قریبی حکام میں وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی تھی۔

15 مارچ کو اسپین کی حکومت نے تصدیق کی کہ وزیر اعظم پیدرو سانچز کی اہلیہ 45 سالہ کرونا وائرس کی شکار ہونے کے بعد وزیر اعظم نے خود کو محدود کردیا اور امکان ہےکہ خدشے کے باعث ان کا بھی ٹیسٹ کیا جائے۔

اسپین کی وزیر مساوات ارینی مونتیرو
اسپین کی مساوات و ثقافت سے متعلق خاتون وزیر ایرینی مونتیرو میں بھی کرونا وائرس کے پائے جانے کا انکشاف ہوا ہے ، ان میں اسپینش خاتون اول سے قبل ہی کورونا کی تشخیص ہوئی تھی، خاتون وزیر میں تصدیق کے بعد ہی خیال کیا جا رہا تھا کہ شاید اسپین کے وزیر اعظم بھی کورونا کا شکار ہوں کیوں کہ وزیر اعظم خاتون وزیر سے مل چکے تھے۔

ہولی وڈ اداکار ادریس ایلبا
یونیورسل میوزک کے سی ای او لوشین کرینج
یونیورسل میوزک کے سی ای او لوشین کرینج

گیم آف تھرونز اداکار کرسٹوفیر ہیوج

جیمز بانڈ اداکارہ اولگا کورلینکو

امریکی باسکٹ بال کھلاڑی روڈی گوبرٹ
۔
امریکی گلوکارہ و اداکارہ چارلیٹ لارنس
فلپائن سینیٹر جان میگل فرنانڈز زوبری
فرانس کی وزیر برائے ماحولیات برون پوئرسن
فرانس کے وزیر ثقافت فرانک ریسٹر
ناروے کے لیبر وزیر تورجورن روئے اساکسن
اسرائیلی سفیر جیرمی اساشوروف
برازیلی صدر کے ترجمان فیبیو ونگرتن
برازیلی صدر کے میڈیا ترجمان فیبیو ونگرتن 12 مارچ کو کرونا وائرس کے پائے جانے کا انکشاف ہوا ، جس کے بعد برازیلی صدر نے بھی خود کو کچھ وقت کے لیے گھر تک محدود کردیا۔
فیبیو ونگرتن سے ملاقات کے بعد ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنا کورونا کا ٹیسٹ کروایا تھا تاہم ان میں وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی تھی۔

یہ تو وہ افراد ہں کہ جن کے بارے میں تصدیق ہوچکی ہے کہ ان کو کرونا وائرس لاحق ہوگیا ہے، لیکن اس کے باوجود بڑی تعداد میں ایسے کیسز سامنے آئے ہیں جن میں بڑے بڑے لوگوں کوکرونا وائرس ہوا ہے،