اسلام آباد:اپوزیشن کی طرف سے عدم اعتماد واپس بھی لی جاسکتی ہے:اہم شخصیت کا دعویٰ ،اطلاعات کے مطابق اس وقت اسلام آباد سیاسی سرگرمیوں ،سازشوں اور مخالفتوں کا مرکز بنا ہوا ہے ، ادھرتازہ ترین اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ ایک طرف اپوزیشن کی طرف سے عدم اعتماد کے نمبرز پورے ہونے کے دعوے ہیں تو دوسری طرف حکومت کی طرف سے بھی بہت سخت ردعمل کی تیاریاں کی جارہی ہیں ،

اس حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے نمٹنے کے لیے حکومتی تجویز سامنے آ گئی ہے۔ذرائع کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی رہائشگاہ پر حکومتی وزراء کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزراء نے بھی شرکت کی۔اجلاس کے دوران تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر تفصیلی مشاورت اور اس سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران وزرا نے جلد قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا تجویز دیدی۔اجلاس میں تجویز دی گئی کہ تحریک عدم اعتماد کے دن قومی اسمبلی ایوان میں حکومت کا صرف ایک رکن شریک ہو، ووٹنگ والے دن حکومتی ارکان کو اجلاس میں نہ جانے کی ہدایات جاری کی جائیں۔

تجویز کے مطابق آرٹیکل 63 اے کے تحت منحرف حکومتی ارکان کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے، ووٹنگ والے دن پارلیمنٹ میں آنے والے حکومتی ارکان کیخلاف چیئر مین تحریک انصاف سپیکر قومی اسمبلی کو ریفرنس کے حوالے سے خط بھی تحریر کریں۔

 

 

دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ تحریک عدم اعتماد تو ناکام ہی ہونی ہے اور یہ ممکن ہے اپوزیشن تحریک عدم اعتماد واپس لے لے- تحریک عدم اعتماد کے ڑراپ سین کا وقت آنے ہی والا ہے- ہمارے ایم این ایز کو آفرز کے حوالے سے وزیراعظم کو تمام معلومات ہیں- اپوزیشن کی ناکامی یقینی ہو چکی ہے- اگلے 48گھنٹوں میں بڑی خبر آجائے گی۔ علیم خان اور جہانگیر ترین گروپ کا حکومت سے اتفاق ہوجائے گا۔ اپوزیشن تحریک عدم اعتماد واپس لے گی۔

وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ ملک کواس وقت سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، ہمارے پاس اس وقت 184ممبران کی تعداد موجود ہے، اپوزیشن ہمت اورجرات کا مظاہرہ کرکے پہلے میڈیا میں ہی شو کر دیں، ہم اور میڈیا بھی ان کے ممبران کی تعداد کو دیکھ لیں گے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کل ہمارے رکن قومی اسمبلی نے بتایا مجھے 10 کروڑ تک آفر کی گئی، بیوپاریوں کی سیاست کو مسترد کرتے ہیں، اپوزیشن سے الیکٹرول ریفارمز پربات کرنے کی پوری کوشش کی، اب ان سے الیکشن اصلاحات پر کوئی بات نہیں ہو گی۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اگلا الیکشن پی ٹی آئی، ن لیگ کے درمیان ہونا ہے، سندھ کا این ایف سی کا پیسہ ننھے منے مارچ کو کامیاب بنانے کے لیے لگایا گیا، سپیکرصاحب سے گزارش کررہے ہیں عدم اعتماد کو لمبا کرنے کے بجائے جلد اجلاس بلایا جائے۔ نواز شریف، زرداری کا ایک ہی ماڈل پیسے لگاؤ اور اقتدار میں آ کر لوٹو، یہ ماڈل سابق وزیراعظم اور سابق صدر نے سیاست میں متعارف کرایا۔

فواد چودھری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے پہلے بے نظیرسے ڈیزل کے پرمٹ لیے، بیرونی طاقتوں سے مولانا نے ڈائریکٹ پیسے لینا شروع کیے تھے، ندیم افضل چن کو کہا پیپلزپارٹی میں جانے سے بہتر راہول گاندھی کی کانگرس پارٹی جوائن کر لو، کوئی آدمی پیپلزپارٹی کا ٹکٹ لینے کوتیارنہیں۔

انہوں نے کہا کہ لیگی صدر کہتے ہیں وزیراعظم عمران خان نے یورپی یونین کو برا کہا، کیا یورپی یونین شہبازشریف کی ’’پھوپھی‘‘ لگتی ہیں، شہبازشریف کو خارجہ پالیسی کا پتا ہی نہیں، وکی لیکس کے مطابق یہ تو امریکیوں کوکہتے تھے ڈرون حملے کرتے جاؤ، یہ بے شرم لوگ ہیں۔

Shares: