لندن :انا للہ واناالیہ راجعون:لندن سے دردناک خبرآگئی ،ا طلاعات کے مطابق آج لندن سے دردناک خبرنے پاکستانیوں کوغمگین کردیا،ایسی خبرکہ جسے سن کرپردیس میں موجود اپنی اولاد کی حفاظت کے لیے دعائیں کرنے لگے ،
تفصیلات کے مطابق لندن کے پاکستانی کمیوٹی کے علاقے والتھم اسٹو میں 2 برطانوی نوجوانوں نے تیز دھار چاکو سے حملہ کر کے 18 سالہ پاکستانی حسین چودھری کو قتل کر دیا۔ واقعے میں حسین چودھری کی والدہ بھی زخمی ہو گئیں۔
خاندانی ذرائع کے حوالے سے معلوم ہوا ہےکہ حسین چودھری نامی نوجوان برطانیہ میں قانون کا طالب علم ہے اور اس کے علاوہ گھر کے اخراجات پورے کرنے کے لیے آن لائن جیکٹس بھی فروخت کرتا ہے۔
ذرائع کےمطابق قتل کے واقعے کے وقت نوجوان اپنے گھر میں موجود تھا کہ 2 نوجوان گھر کے اندر داخل ہو گئے اور حسین چودھری سے جیکٹس دکھانے کا مطالبہ کیا، جس کے بعد حسین نے جیکٹس دکھانا شروع کردیں، تاہم اِسی دوران ہی دونوں نوجوانوں نے حسین چودھری پر حملہ کر دیا،
دوسری طرف لندن پولیس کے مطابق حملے میں پاکستانی نوجوان کو شدید قسم کے زخم آئے، اور وہ زخموں کی تاب نہ آتے ہوئے موقع پر جاں بحق ہو گیا، حملے کے وقت حسین چودھری کی والدہ بھی موجود تھیں، انہوں نے اپنے بیٹے کو بچانے کے لیے مزاحمت کی جس کی وجہ سے وہ بھی شدید زخمی ہو گئیں۔
یہ حملہ آور کون تھے اس کے بارے میں ابھی معلوم نہیں ہوسکا تاہم لندن میں مقیم دیگرپاکستانیوں کا کہنا ہےکہ برطانیہ میں نسلی اورفرقہ وارانہ فسادات کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ،اوریہ امکان ظاہرکیا جارہا ہےکہ شاید یہ انتہا پسند عیسائی نوجوان ہی ہوں گے
خیال رہے کہ لندن میں چاکووں سے حملوں کی واردات میں گزشتہ چند برسوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔اِس حوالے سے لندن کے میئر پاکستانی نژاد صادق خان کو بھی شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے، لیکن برطانوی پولیس چاکو سے قتل کی وارداتوں پر قابو پانے میں ناکام ٹھہری ہے۔
ادھر حسین چوہدری کی شہادت کی خبرپرپاکستانیوں کی طرف سے شدید غم وغصے کا اظہارکیا جارہا ہے، وزیراعظم بورس جانسن سے بھی اپیل کی گئی ہےکہ وہ اس واقعہ کا نوٹس لیںاورمجرموں کو کٹہرے میں لائیں