ریاض :محترمہ میں بہت شرمندہ ہوں آپ سے معافی چاہتا ہوں .سعودی عرب میں ایک نوجوان نے سعودی شوریٰ کی رکن کوثر الاربش سے بدکلامی پر معافی مانگی ہے۔ نوجوان نے اپنا معافی نامہ ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا ہے۔نوجوان نے خاتون رکن شوریٰ کو مبینہ طور پر بدنام کرنے کی کوشش کی تھی۔ کوثر الاربش نے نوٹس لیتے ہوئے دمام کی عدالت سے رجوع کیا تھا۔ عدالت نے الزام ثابت ہونے پر نوجوان کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پرکوثر الاربش سے معافی مانگے۔

سعودی نوجوان نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ’جو کچھ کیا اس پر شرمندہ ہوں، میں نے ان کی حق تلفی کی جس پر معذرت خواہ ہوں۔ مجھ سے جو کچھ ہوا وہ میری نادانی تھی جو کسی طرح مناسب نہیں تھی۔‘میں اپنے کیے کی معافی چاہتا ہوں ،مجھے معاف کردیجیئے

سعودی ذرائع نے کہا ہے کہ کوثر الاربش نے سعودی نوجوان کی معذرت قبول کرتے ہوئے لکھا ’میں اپنے دعوے سے دستبردار ہوتی ہوں اور امید کرتی ہوں کہ وطن عزیز کے نوجوان اس طرح کی روش نہیں اپنائیں گے۔سعودی خاتوں لکھتی ہیں کہ مجھے پورا یقین ہے کہ دشنام طرازی، بدکلامی، افواہ کا پرچار کوئی اچھا کام نہیں اور نہ ہی اس سے کسی کوئی مقصد حاصل ہوتا ہے۔‘

واضح رہے کہ کوثر الاربش سعودی شوریٰ کی رکن، شاعرہ اور مصنفہ ہیں۔ وہ الاحساء میں پیدا ہوئیں۔ الاریش تجریدی آرٹ کی فنکارہ ہیں اور کنگ فیصل یونیورسٹی سے بزنس مینجمنٹ میں ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ سعودی عرب سے شائع ہونے والے الجزیرہ اخبار کی کالم نگار ہیں۔

سعودی نوجوان کے معافی نامے پر سوشل میڈیا پر تبصرے کئے جاتے رہے۔ شہری نصیر نے اپنے ٹویٹ میں سعودی نوجوان کو معذرت پر شاباش دیتے ہوئے کہا کہ جو شخص غلطی کی اصلاح کر لے اسے اللہ اچھے اجر سے نوازتا ہے۔بن سعد نامی ہینڈل سے ٹویٹ کیا گیا ’میں آپ کو آپ کے اعلی رویے پر سلام کرتا ہوں آپ نے تنقید میں قابل احترام طرز اپنایا۔‘راما نامی ٹوئٹر صارف نے کوثر الاربش سے کہا ’آپ نے ہتک عزت کے دعویٰ سے دستبردار ہوکر اچھا نہیں کیا۔ اس سے بد زبانوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے، عائشہ الحربی نے لکھا ’آپ نے معافی دے کر اپنے بیٹے کے لیے بھی کارِ خیر کیا، آپ نے جو کچھ بھی کیا اس کا اجر انمول ہے۔ ہندالخمشی خاتون نے ٹویٹ کیا کہ کوثر الاربش نے اصلاح، تہذیب، انسانیت اور حب الوطنی کے باب میں اہم کام کیا۔ اللہ ان کو بہترین صلہ دے۔

Shares: