واشنگٹن : امریکی بحریہ کے سینیئرافسر نے ایٹمی راز فروخت کرنے کا اعتراف کر لیا،اطلاعات کے مطابق امریکی بحریہ کے ایک انجنئیر نے عدالت میں اپنے اعترافی بیان میں تسلیم کیا کہ انہوں نے جوہری آبدوز کے راز فروخت کرنے کی کوشش کی تھی۔
انجنئیر جوناتھن ٹوب امریکہ بحریہ میں 2012 میں ورجینیا کلاس کی آبدوزوں کے ری ایکٹر کے ڈیزائن پر کام کر رہے تھے۔ یہ ڈیزائن امریکی بحریہ کی آبدوزوں کی نئی ٹیکنالوجی ہے جو کسی اور ملک کے پاس نہیں ہے۔
درحقیقت امریکی خفیہ ایجنسی حساس قسم کے پروجیکٹ پر کام کرنے والوں کی وفاداری کی جانچ پڑتال کرتی ہے ، جوناتھن ٹوب بھی اسی جانچ پڑتال کے نتیجے میں شکنجے میں آ گئے۔انجنئیر ٹوب سے ایف بی آئی کے خفتیہ ایجنٹ نے جوہری آبدوز کے راز شئیر کرنے کے عیوض معقول رقم دینے کا جھانسا دیا، جس میں ٹوب پھنس گئے۔
اپریل 2020 میں جوناتھن ٹوب نے ’نامعلوم‘ شخص سے پیٹسبرگ میں ملنے کے لئے ابتدائی نمونے کے طور پر چند دستاویزات بیرون ملک پارسل کی۔جوناتھن ٹوب نے اس کے بعد مختلف خفیہ معلومات مونگ پھلی کے پینٹ بٹر سینڈوچ میں میموری کارڈ کے ذریعے ارسال کیں اور ہزاروں ڈالرز کی رقم وصول بھی کی۔
گرفتاری کے بعد جوناتھن ٹوب پر یہ راز کھلا کہ جس شخص کو وہ غیر ملکی سمجھ کر راز فروخت کرتا رہا وہ دراصل ایف بی آئی کا ایک ایجنٹ تھا۔اعتراف جرم کے بعد انجنئیر جوناتھن ٹوب کو 12 سے 17 سال تک کی سزا ہونے کی امید ہے۔