ٹی ایل پی مارچ:قافلہ داتا دربارسےشاہدرہ کی طرف چل پڑا

0
36

لاہور:ٹی ایل پی مارچ:قافلہ داتا دربارسےشاہدرہ کی طرف چل پڑا ،اطلاعات کے مطابق ٹی ایل پی کا قافلہ داتا دربار سے چل پڑا ہے اوراس کی اگلی منزل شاہدرہ کا چوک ہیں جہاں سے جی ٹی روڈ پرمنزل موجزن ہوتی ہے،

ذرائع کے ماطبق اس وقت قافلہ بڑی تیزی سے رواں دواں ہے اورکارکنان بڑے جزباتی انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں‌

ادھر اس سے پہلے پولیس کے دواہلکاروں کی شہادت کی اطلاعات تھیں مگراس کے ساتھ ہی تحریک لبیک نے بھی یہ دعویٰ کیاتھاکہ ان کے دو کارکن شید ہوچکےہیں

اس حوالے سے ترجمان ساجد سیفی کا کہنا تھا کہ ‏رینجرز اور پولیس کی طرف سے طاقت کا بدترین استعمال کیا گیا، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ناموس رسالت مارچ کے درجنوں شرکاء ایسے پڑے ہیں جنکی سانسیں نہیں چل رہیں،

ترجمان ساجد سیفی کا کہنا تھا کہ پولیس اور رینجرز زخمی مظاہرین کو ہسپتال منتقل کرنے کی اجازت بھی نہیں دے رہی

ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مظاہرین کی گاڑیوں کے نیچے آکر پولیس اہلکاروں کی شہادت کا الزام بے بنیاد ہے، مظاہرین کے پاس تو گاڑیاں ہی نہیں تھیں، پولیس پراپیگنڈا کر رہی ہے، ترجمان ساجد سیفی

اس سے پہلے طلاعات کے مطابق ٹی ایل پی احتجاج کے باعث لاہور میں سڑکیں بلاک ہوگئیں جبکہ مخصوص علاقوں میں موبائل اور انٹر نیٹ سروس بند ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، احتجاج کے دوران ڈیوٹی کرتے ہوئے 2پولیس اہلکاروں پرٹی ایل پی کے کارکنوں نے گاڑی چڑھاتے ہوئے ان کو شہید کردیا

شہید ہونے والوں میں ہیڈکانسٹیبل ایوب اور کانسٹبل خالد جاوید شامل، جن میں ایک خالد جاوید چوکی میئو گارڈن جبکہ ایوب تھانہ گوالمنڈی میں تعینات تھا

رجمان آپریشنز ونگ کا کہنا ہے کہ ٹی ایل پی کے کارکنوں نے پولیس پر بہت زیادہ پتھراؤ کیا جس کی وجہ سے ایوب اور خالد دونوں اہلکار شہید ہوگئے

 

 

رجمان آپریشنز ونگ نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ متعدد اہلکار زخمی، تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل۔شرکاء کی جانب سے پولیس پر پٹرول بم بھی گرائے گئے۔ توڑ پھوڑ،ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے سے پولیس نے روکا۔

ترجمان آپریشنز ونگ کا یہ بھی کہنا ہے کہ مشتعل ہجوم کی جانب سے ڈنڈوں کا آزادانہ استعمال،پتھراؤبھی کیا۔

ترجمان آپریشنز ونگ کہتے ہیں‌کہ ریاستی رٹ کو قائم کرنے والوں اہلکار اپنے فرائض کیلئے ڈٹ کے کھڑے ہیں۔پولیس تشدد کے باوجود تحمل مزاجی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

لاہور میں کالعدم جماعت کی جانب سے احتجاج کے باعث انٹرنیٹ اورٹریفک کی آمدورفت بری طرح متاثر ہے جبکہ 6 مقامات پر انٹرنیٹ سروس معطل ہے جن میں سمن آباد، سبزہ زار، شیرا کوٹ، نواں کوٹ ،اقبال ٹاؤن،گلشن راوی کے علاقے شامل ہیں۔

بابو صابو سے سکیم، سکیم موڑ سے یتیم خانہ ٹریفک کےلئے بند ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کوشدیدمشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ادھر اطلاعات ہیں کہ کالعدم تحریک لبیک کےکارکنان داتا دربار پہنچ چکے ہیں اوراب ان کی اگلی منزل اسلام آباد ہے ، دوسری طرف اس وقت اس علاقے میں سخت خوف وہراس ہے اورلوگ اپنے گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں‌

سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگرنے کہا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے اور قانون ہاتھ میں لینے والوں کو گرفتار کریں گے جبکہ کالعدم جماعت کے کارکنوں کو اسلام آباد جانے سے روکیں گے۔

دوسری جانب کالعدم تنظیم کے احتجاج کے معاملے پر جڑواں شہروں کی پولیس نے فیض آباد انٹرچینچ کو چاروں اطراف سے بلاک کر دیا اور کنٹینروں کے دونوں اطراف مٹی کے ڈھیر لگا دیئے گئے ہیں جبکہ پولیس کے 4500 سے زائد اہلکار تعینات کردیے گئے ہیں۔

ادھر باغی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق تحریک لبیک نے مذاکرات میں پنجاب حکومت سے گرفتار افراد کی رہائی،تنظیم سے پابندی کا خاتمہ اور فرانسیسی سفیر کی بے دخلی کا مطالبہ کیا.

جس پر پنجاب حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ پنجاب کے اضلاع میں گرفتار کارکنان کو رہا کر سکتے ہیں پہلے بھی کئے تھے تا ہم تحریک لبیک پرسے پابندی ختم کرنا یہ وفاق کر سکتی ہے، فرانسیسی سفیر کی بے دخلی کا معاملہ بھی وفاق ہی دیکھ سکتا ہے یہ پنجاب حکومت کے بس کی بات نہیں جس پر تحریک لبیک کی جانب سے کہا گیا کہ پھر ہم اسلام آباد ہی جائیں گے اور اپنے مطالبات منوا کر آئیں گے

Leave a reply