بارش سے متاثرہ مکان کے باعث ہماری زندگیاں خطرے میں ہیں
آج تک حکومت کی جانب سے ہمیں راشن اور ایک خیمہ تک نہیں ملا
صوبائی وزرا اور این جی اوز کے افسران ہم سے بھی زیادہ امداد کے مستحق لگتے ہیں
سیلاب سے متاثرہ شخص سعد الله لہڑی کی میڈیا سے گفتگو
ڈیرہ مراد جمالی ( محبوب علی مگسی)حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ شخص گوٹھ عبدالرحمن لہڑی موضع مانجوٹھی تحصیل ڈیرہ مراد جمالی کے رہائشی سعد الله لہڑی نے ڈپٹی کمشنر نصیر کے دفتر کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ طوفانی بارشوں اور تباہ کن سیلاب کے باعث ہمارا سب کچھ بارش کے پانی اور سیلاب کی نذر ہو گیا ہم بے یار و مددگار ہو گئے ہمارے کچے مکانات میں دراڑیں پڑ گئی ہیں جو کہ کسی بھی وقت گر سکتے ہیں جس سے ہمارے خاندان کے تمام افراد کی زندگیاں شدید خطرے میں ہیں کیوں کہ ہمیں حکومت اور این جی اوز کی جانب سے آج تک اپنا سر چھپانے کیلئے ایک خیمہ تک نہیں ملا اور نہ ہمیں راشن دیا گیا ہے ہم سردیوں کی وجہ سے اپنے خطرناک مکان کے اندر سونے کے لیے مجبور ہیں
سعد اللہ لہڑی نے کہا کہ نصیر آباد سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزرا کے پاس جاتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ ہمیں بھی کچھ نہیں مل رہا ہے جبکہ این جی اوز کے افسران کہتے ہیں کہ اگر ہم آپ کو امدادی سامان کا ٹوکن دیں گے تو سامان کا نصف حصہ جبکہ نقدی میں 21 ہزار روپے سے فی کس 8 ہزار روپے آپ لیں گے بقیہ رقم ہماری ہوگی انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ صوبائی وزراء سمیت نصیر آباد کے تمام بڑے سیاستدان اور این جی اوز افسران ہم سے بھی زیادہ سیلاب متاثرین ہیں اس لیے وہ سے زیادہ امدادی سامان کے مستحق ہیں اللہ کے سوا نصیر آباد میں غریبوں کی مدد کرنے والا کوئی نہیں ہے انہوں نے کمشنر نصیر آباد بشیر احمد بنگلزئی سے اپیل کی ہے کہ وہ ہم غریبوں کی داد رسی کے لے کچھ اقدامات کریں اس موقع پر میر احمد لہڑی بھی ان کے ساتھ موجود تھے