سندھ کے معروف شاعر اور ادیب ڈاکٹر آکاش انصاری، جو ادب اور شاعری کی دنیا میں ایک اہم مقام رکھتے تھے، ایک دلخراش حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق، ڈاکٹر آکاش انصاری کا انتقال ایک آگ لگنے کے باعث ہوا، جس سے وہ شدید طور پر جھلس گئے۔ذرائع کے مطابق، یہ حادثہ ان کے گھر میں شارٹ سرکٹ کے نتیجے میں پیش آیا۔ ڈاکٹر آکاش انصاری کی جلدی طبی امداد کی فراہمی ممکن نہ ہو سکی اور وہ اپنی زندگی کی بازی ہار گئے۔ ان کے انتقال کی خبر سے سندھی ادبی حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی۔
صوبائی وزیرِ ثقافت اور سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ نے اس سانحے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو اس واقعے کی تمام تر تفصیلات کا جائزہ لے کر تحقیق کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر آکاش انصاری کا شاعری اور ادب میں ایک بڑا مقام تھا اور ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
ڈاکٹر آکاش انصاری نے اپنی شاعری اور ادبی کاموں کے ذریعے سندھی ادب کی خدمت کی، اور وہ ایک اہم شاعر کے طور پر جانے جاتے تھے۔ ان کے انتقال سے ادب کی دنیا میں ایک خلا پیدا ہوگیا ہے جو ہمیشہ محسوس کیا جائے گا۔اس دلخراش سانحے پر نہ صرف سندھی قوم بلکہ پورے پاکستان میں ادبی شخصیات اور مداحوں میں غم کی فضا چھا گئی ہے۔