وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ نگران وزیراعظم پر جلد اتفاق رائے ہوجائے گا، اپوزیشن لیڈر سے کل پھر ملاقات کروں گا جبکہ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں پوری قوت سے حصہ لیں گے، قائد مسلم لیگ ( ن ) نواز شریف پارٹی کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہوں گے۔ جبکہ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا انتظار پوری پاکستانی قوم کو ہے، وطن واپسی پر ان کا بھر پور استقبال ہوگا،وہ انتخابی مہم کی قیادت کریں گے جبکہ ان کی قیادت میں پاکستان کو ایک بار پھر ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جن سیاسی جماعتوں نے حکومت تشکیل دی، ان کے سیاسی منشور اور ایجنڈے مختلف ہیں، سیاسی حریف ہونے کے باوجود ہم نے ریاست اور عوام کے مفاد کو ترجیح دیتے ہوئے قومی ایجنڈے پر مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا جو ہم سب کا مشترکہ ایجنڈا ہے، پچھلے سولہ مہینوں کے دوران ہم نے اتفاق رائے سے فیصلے کرنے کی روایت کو پنپتے ہوئے دیکھا، میں اسے اپنے ملک کے جمہوری ارتقا میں ایک اہم پیش رفت سمجھتا ہوں۔

جبکہ شہباز شریف نے حکومت کو درپیش چلینجز کے حوالے سے بتایا کہ اول، کچھ بحران ایسے تھے جو ذاتی طور پر میرے لئے راتوں کی نیند اڑا دینے والا ایک بڑا چیلنج تھے، ان بحرانوں میں بالخصوص ملک کو ڈیفالٹ سے بچانا اور بالعموم ملکی معیشت کو مستحکم کرنا شامل تھا، میں خود کو ہرگز معاف نہ کرپاتا اگر خدانخواستہ میرے دور میں ڈیفالٹ کی صورتحال پیدا ہوجاتی، ہمیں اب بھی عالمی ذمہ داریاں پورا کرنے میں ناکام ہونے والے ممالک میں بھیانک نتائج کو مکمل طور پر سمجھنا ہوگا۔

علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ باہمی تعاون کے تحت قائم کردہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) نے قومی معیشت کے پانچ اہم شعبوں کو ترجیح دی ہے، یعنی زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کان کنی و معدنیات، دفاعی پیداوار اور توانائی۔ اس ادارہ جاتی انتظام میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی نمائندگی موجود ہے جو غیر ملکی سرمایہ کاری لانے کے لئے ’ون ونڈو‘ کی سہولت فراہم کرتا ہے تاکہ منتخب شعبوں میں مواقع فراہم کئے جا سکیں۔ ایس آئی ایف سی معاشی بحالی کا منصوبہ ہے جس پر مکمل غور و خوض کیا گیا اور اس پر مکمل حکومتی لائحہ عمل کے ساتھ کام کیا جا رہا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
پاکستان کے حوالے سےامریکا پر لگائے جانے والے الزامات جھوٹے ہیں،امریکی محکمہ خارجہ
چین:سیاحتی مقام پر دریا میں اچانک سیلابی ریلا آگیا،کئی افراد بہہ گئے
ڈالر کی قیمت میں ایک بار پھراضافہ
گیسٹ ہاؤس کی آڑ میں قحبہ خانہ،5 خواتین سمیت 11 ملزمان گرفتار
نئے چئیرمین نیپرا نے چارج سنبھال لیا
پشاور ہائیکورٹ میں اے پی ایس واقعے کے متعلق کیس کی سماعت
انجرڈ پرسنز میڈیکل بل؛ مریض کو پوچھا تک نہیں جاتا. سینیٹر مہر تاج
جبکہ ان سولہ ماہ کے دوران جس چیز نے مجھے شدید دباؤ میں رکھا، وہ آئی ایم ایف پروگرام کی کڑی شرائط، بین الاقوامی منڈیوں میں اشیاء کی آسمان کو چھوتی قیمتیں اور جغرافیائی و سیاسی ہلچل جیسے عوامل کے مجموعی طور پر پاکستان کے غریب عوام پر پڑنے والے اثرات تھے۔ ہم نے اس صورتحال میں ایک توازن اپنا کر عوام پر بوجھ کم کرنے کی کوشش کی، مجھے ان کے مصائب اور مشکلات کا پوری طرح احساس ہے، کسی بھی حکومت کے لئے معاشرے میں ابھرتی ہوئی تقسیم اور سیکورٹی خطرات سے بڑھ کر اور کوئی مشکلات نہیں ہو سکتیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر توجہ دیتے ہوئے معاشی عدم استحکام کا خاتمہ کیا جائے، پورے یقین سے کہتا ہوں کہ جادو کے کسی چراغ سے یہ سب نہیں ہوگا کہ راتوں رات سب بدل جائے لیکن اگر پاکستان کے عوام پاکستان مسلم لیگ (ن) کو منتخب کرتے ہیں تو ہمارا وعدہ ہے کہ آپ کی منتخب حکومت عوامی قیادت میں ترقی کے اس ماڈل پر عمل یقینی بنائے گی جس میں ان کی فلاح و بہبود ہی سب کچھ ہو، ہمارا معاشی انقلاب نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی کی تعلیم فراہم کر کے ان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلئے ہوگا جس سے بڑے پیمانے پر روزگار پیدا ہو گا اور جدید زرعی صنعت فروغ پائے گی۔

Shares: