لندن : عابد شیرعلی نے پختونوں کی تذلیل کی انتہا کردی:نوازشریف کی خاموشی نےتائید کردی:پختون کی غیرت پرحملےشروع،اطلاعات کے مطابق نوازشریف کے قریبی عزیزاور سابق رکن اسمبلی عابد شیر علی نے کے پی میں بلدیاتی انتخابات پرپی ٹی آئی کوشکست کو پختونوں کی شکست قرار دیتے ہوئے ایسے گھٹیا الفاظ کہے ہیں کہ تین دن گزرنے کے بعد بھی ان الفاظ کی زہرکم ہونے کا نام نہیں لے رہی
ادھر سوشل میڈیا پر پختون طلبا ، وکلا اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں نوجوانوں نے عابد شیر علی کی طرف سے پختونوں کی تذلیل کوایک طئے شدہ پراکسی کا حصہ قراردیتے ہوئے اسے پختونوں کی غیرت و حمیت پرایک خطرناک حملہ قرار دیا ہے
یاد رہے عابد شیر علی نے کے پی میں بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی شکست کو پختونوں کی شکست قراردیتے ہوئے بہت ہی گھٹیا اورزہریلاطنز کیا تھا اور کہا کہ "لگتا ہے کہ پختون بھائیوں میں سے تبدیلی والا کیڑا نکل گیا ہے،جو آٹھ سال سے ان کو تنگ کررہا تھا ”
اس بیان کے بعد پختونوں کی طرف سے سخت ردعمل کے تدارک کے لیے نوازشریف،مریم نواز، شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی طرف سے عابد شیر علی کی مذمت میں ایک لفظ تک بھی نہیں بولا گیا اور نہ ہی کسی دوسرے لیگی رہنما نے عابد شیر علی کے ان گھٹیا ، زہریلے اور پختونوں کی توہین آمیز رویے اور ان الفاظ کی اور عابد شیر علی کے اس رویے کی مذمت کی
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان انتہائی توہین آمیز الفاظ کے سامنے آنے پرپختون بھی پریشان ہیں اور سوشل میڈیا پر یہ باتیں سننے کو عام مل رہی ہیں کہ پختونوں نے آج تک اتنے گھٹیا اور توہین آمیز طنز اور جملے نہیں سنے جو آج پنجاب لاہور کی ایک سیاسی جماعت کے کارندوں کی طرف سے کیے جارہے ہیں ، احسن اقبال نے یہ کہا ہے کہ وہ عابد شیر علی کے موقف کے ساتھ نہیں لیکن انہوں نے عابد شیر علی اور ان کے اس گھٹیا رویے کی مذمت نہیں کی
ادھر اطلاعات ہیں کہ پختوںوں نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ اگر نوازشریف عابد شیر علی کو ان توہین آمیز الفاظ پرپارٹی سے نہیں نکالتے تب تک ان کا یہ احتجاج جاری رہے گا
https://twitter.com/AbidSherAli/status/1473991763169792003
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ عابد شیر علی نے پختونوں سے معافی مانگنے سے انکار کردیا ہے اور نوازشریف نے بھی پارٹی سے نکالنے کا مطالبہ مسترد کردیا ہے ، اس حوالے سے پختونوں کے غُصے کوٹھنڈا کرنے کے لیے کچھ رسمی الفاظ ادا کیے گئے ہیں اور ساتھ ہی یہ اس جرم کا اقرار کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ میں اس ٹویٹ کو پختونوں کی تذلیل کے بعد ڈلیٹ کررہا ہوں
جس میںعابد شیر علی لکھتے ہیںکہ میں کسی بھائی کی دل آزاری نہیں چاہتا خاص طور پر اپنے پختون بھائیوں کی اسلئے ٹویٹ ڈیلیٹ کررہا ہوں ۔ میرا مطمع نظر عمران خان انتظامیہ پر تنقید ہے کسی بھی طبقے کی دل آزاری نہیں ۔