باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ بڑی اہم خبر لے کر آیا ہوں ،لگتا یہ ہے کہ آنیوالے دنوں میں دنیا کی جو وار فیئر ہے اسکی شکل بدل سکتی ہے اور خوفناک شکل ہونے جا رہی ہے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ آج ایک چیز سامنے آ رہی ہے تو کم از کم دس بارہ سال پہلے اس پر کام ہو رہا ہو گا، امریکہ میں ایسے قوانین بن گئے کہ کہیں پر بھی جو بھی امریکن انٹرسٹ کے خلاف ہو گا اس پر سٹرائک کریں گے جیسے انہوں نے کہا کہ اسامہ امریکہ اور امن کا دشمن ہے ، وہ دنیا کو کہیں بھی آپریٹ کر سکتے تھے، اب صوتحال بدل گئی ہے، ایسی چیز سامنے آئی ہے کہ ایٹم بم جو ہیروشیما اور ناگاساکی پر گیا اسکو اب تھوڑی دیر کے لئے بھول جائیں

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ نئی ٹیکنالوجی آ رہی ہے، اسرائیل نے ایک ڈرون بنانا شروع کر دیا ہے، اس کا سائز فون جتنا یا اس سے چھوٹا ہے،ہیومن ایکشن سے ہنڈرڈ ٹائمز فاسٹ ہے،یہ سیلف ہے، اس میں چند گرام جو بھی انہوں نے بنایا ہے اپنا ، اتنا بارود اس میں ڈال دیتے ہیں، اب یہ ڈرون آ رہا ہے تو ایک چڑیا لگ رہا ہے یا کبوتر کی سائز کا لگ رہا ہے اور وہ آپکے قریب آتا ہے اور آکر اٹیک کرتا ہے، جس کو بھی ٹارگٹ کرنا ہو گا سیدھا اسکے اوپر جائے گا اور اٹیک کرے گا ہزاروں کی تعداد میں ویڈیوز سامنے آ رہی ہیں، جہاز سے ان لوڈ کر رہے ہیں اور پھیل گئے ہیں، اب سوال یہ ہے کہ کیوں زیادہ خطرناک ہے، اگر نیوکلیئر کنٹری ہیں اور آپشن کو آزمانا ہے تو آپکو ڈر ہی لگا رہتا ہے کہ کتنا نقصان ہو گا ، صرف وہ تو ختم نہیں ہوتا جس نے دشمنی کی، ہزاروں ، لاکھوں لوگ مر جائیں گے اور پتہ نہیں کتنے سالوں تک سبزہ نہین ہوتا ،جس طرح جاپان میں جتنے بچے پیدا ہو رہے ہین انکو کچھ نہ کچھ مسائل ہیں،ہوا کا رخ ڈیپنڈ کرتا ہے کہ کدھر جانا ہے ، یہ نہ ہو ہوا کی وجہ سے اپنے ایریا میں آ جائے.

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ یہ پلین لوڈ 25 ملین ڈالر کا خرید لیا اور جس جس کو دہشت گرد کہہ رہے ہیں یا سمجھ رہے ہیں کہ یہ پاکستان کا دشمن فلاں فلاں ہے اور فلاں جگہ پر ہے، اسکو اڑایا اور اسکے گھر کے اندر جا کر سٹرائک کر دیا ہے، یہ ٹارگٹ کلنگ کے لئے استعمال ہو گا ،ہر وہ شخص امریکہ یا اسرائیل جس کو دہشت گرد قرار دیتے ہیں، قانون سازی انہوں نے کی ہوئی ہے وہ ٹارگٹ کریں گے اور ہم احتجاج ،جلوس کر لیں گے، ایران میں ٹارگٹ شروع ہے، جنرل سلیمانی شہید ہوئے ،طالبان لیڈر ایران کے اندر مارے گئے، اب فخر زادے جو نیو کلیئر سائنسدان تھے انکو ٹارگٹ کیا گیا، ان پر پہلے بھی دو تین حملے ہوئے تھے،

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ یہ سب کچھ کرنے کے لئے بہت کچھ ریسورس چاہئے، چھوٹا ڈرون فون سائز کا اب آ گیا ہے، کہیں سے بھی بارڈر کے پار بھیج سکتے ہیں اور یہ ٹارگٹ کو نشانہ بنا سکتا ہے، اسکی فلائٹ ٹایم کتنی ہے ابھی تک یہ نہیں پتہ، لیکن جو بھی ہے یہ تو کلیئر ہے کہ 5 سال بعد اس سے زیادہ ایڈوانس ہو گا، لیپ ٹاپ یا موبائل پر جو ڈیٹا چپ لگی ہوئی ہے، 20 سال پہلے جتنا ابھی موبائل میں ڈیٹا ہے تو وہ مجھے آدھے کمرے کا سٹوریج بنانا پڑتا اور اس مین ہارڈ ڈرائیو ہوتی ہیں، لیکن آج ایک چپ میں اور چھوٹے سے موبائل یا لیپ ٹاپ میں ہے

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ جو بھی اس ڈرون کی سٹرینتھ ہے، پانچ سال کے بعد لگتا یہ ہے کہ نیوکلیئر آپشن تو ہر ملک کے پاس نہیں ہے،یہ جو آپشن ہے، بڑا خطرناک آپشن ہے، ٹیکنالوجی آتی ہے تو باہر نکلتی ہے، ایک ایپ بنالی تو دوسری کوئی نہیں بتا سکتا، ایسا نہیں ہے،اگر یہ دہشت گردوں کے ہاتھ لگ گیا تو پھر سب کچھ لرزا دینے والا ہو گا، آنے والے دنوں میں گلوبل سیکورٹی کا مسئلہ بنے گا، اقوام متحدہ اس طرح کے ہتھیاروں پر کیوں نہیں قدغن لگاتا اور کیوں نہیں روکتا، اسکا رول ایک خود سوالیہ نشان ہے،یہی بات کیمیکل ہتھیاروں پرہے،امریکہ نے جو لاز بدلے یہ ہتھیار جو بن رہے ہیں ان کا کیا اثر ہو گا اور جب خدانخواستہ غلط ہاتھوں میں یہ ٹیکنالوجی آتی ہے تو اسکا کیا اثر ہو گا

Shares: