اسسٹنٹ کمشنر کے چھاپے کے دوران ڈر کر بھاگنے والا بچہ کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا ہے.
مانسہرہ میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک لڑکا بجلی کی تاروں سے جھلس کر جاں بحق ہوگیا ہے. ضلعی انتظامیہ نے مانسہرہ بازار میں پلاسٹک کے شاپنگ بیگ کے استعمال و فروخت کے خلاف کارروائی کی تاہم اس دوران وہاں ایک لڑکا شاپرز بیچ رہا تھا۔ اسسٹنٹ کمشنر کے مسلح محافظ اس لڑکے کو پکڑنے پیچھے بھاگے تو وہ گرفتاری سے بچنے کےلیے پلاسٹک کے لفافے لے کر چھت پر دوڑا جہاں وہ ہائی وولٹیج سے ٹکرا گیا اور زندہ جھلس کر جاں بحق ہوگیا۔
اسسٹنٹ کمشنر کیخلاف انجمن تاجران نے پورا مانسہرہ بازار بند کر کے احتجاج شروع کردیا اور دھرنا دے دیا ہے تاجروں نے مطالبہ کیا کہ اے سی اور اس کے مسلح گارڈز پر قتل کی ایف آئی آر درج کی جائے، اور مطالبات پورے نہ ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔
جبکہ اس واقعہ کے بعد مقامی افراد میں شدید غم و غصہ پھیل گیا ہے۔ عوامی اشتعال سے بچنے کےلیے اے سی اپنے عملے سمیت فرار ہوگئیں ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر کا عملہ بچے کے پیچھے بھاگا تھا جو چھت پر بجلی کی تاروں سے ٹکرا کر زندگی کی بازی ہار گیا ہے.
علاوہ ازیں خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان شوکت یوسفزئی نے واقعے کی تحقیقات کرانے کا اعلان کردیا ہے، تحریک انصاف کے رہنما بابر سلیم سواتی نے بھی کہا ہے کہ بیوروکریسی قانون کے نام پر عوام کو حراساں کررہی ہے، اسسٹنٹ کمشنر مانسہرہ نے پلاسٹک شاپر رکھنے پر چھوٹے بچے کی گرفتاری کا حکم دیا تھا اور بچہ گرفتاری کے ڈر سے بھاگا جس کے بعد بجلی کی تاروں سے ٹکرا گیا، اے سی کے اس اقدام کے خلاف پورے مانسہرہ عوام احتجاج کررہے ہیں۔ اور ملوث افراد کیخلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں.