سینئر اداکارہ رابعہ نورین نے اپنے حالیہ انٹرویو میں بتایا ہے کہ میں نے ایکٹنگ سے پہلے ٹیچنگ کی ، ریسپشنسٹ کی جاب بھی کی.انہوں نے کہا کہ میرے خاندان میں زیادہ تر عورتیں ٹیچنگ لائن میں ہی تھیں ، اور یہ طے ہی تھا کہ میں نے بھی ٹیچنگ ہی کرنی ہے، میں نے ٹیچنگ شروع کر دی. ٹیچنگ کے دوران میں نے بی ایڈ کا امتحان بھی پاس کیا ، یہ ٹیچنگ کی ہی کوالفیکیشن ہوتی ہے. انہوں نے کہا کہ پھر ایک وقت آیا کہ صادق آباد سے ہم لوگ کراچی میں شفٹ ہو گئے. میں نے ٹیچنگ چھوڑ کر مختلف قسم کی ملازمتیں کیں،
اس کے بعد مجھے ایکٹنگ کی آفر آئی میں نے قبول کر لی. رابعہ نے کہا کہ میں نے شادی کی وہ ناکام ہو گئی اس کے بعد میں اپنے کام میںلگی رہی ، پھرسینئر اداکار ”عابد علی سے ایک سیٹ پر ملاقات ہوئی ہم نے ایک ساتھ کام کیا، تو ہماری دوستی ہو گئی پھر انہوں نے شادی کی آفر کی جس کو میں نے قبول کر لیا”.عابد علی نہایت ہی سنجیدہ انسان تھے ان کے بارے میں مشہور تھا کہ وہ بہت غصے والے ہیں لیکن ایسا نہیں تھا وہ غصے والے نہیں تھے بلکہ سنجیدہ انسان تھے. عابد علی کے ساتھ شادی کرکے میری زندگی میں ٹھہرائو آیا.
کام لینے کے لئے 40 آڈیشنز دئیے حمزہ سہیل