عدالت نے کینجھرجھیل کے حفاظتی انتظامات سے متعلق رپورٹ طلب کرلی

0
75

سندھ ہائی کورٹ نے 4 جون کو انچارج کینجھر جھیل کو حفاظتی انتظامات سے متعلق تفصیلی رپورٹ سمیت طلب کرلیا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ میں پیر کو کینجھر جھیل پر حفاظتی انتظامات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جسٹس محمد علی مظہر نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ عدالتی حکم کے باوجودانچارج کینجھرجھیل پیش نہیں ہوئے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ کینجھر پر تمام حفاظتی اقدامات مکمل کرلیےگئے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے تفصیلی رپورٹس بھی جمع کرائی جاچکی ہیں۔ اگر ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں ہورہا ہے تو الگ بات ہے۔ ہم نے تسلی کے لیے انچارج کینجھر جھیل کو طلب کیا تھا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر کنجھر جھیل کے انچارج کو طلب کرتے ہوئے حفاظتی انتظامات سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔کیس کی سماعت 4 جون تک ملتوی کردی گئی۔جھیل پر حفاظتی انتظامات نہ ہونے پر ندیم اے شیخ ایڈووکیٹ نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس اگست میں کینجھر جھیل پر ناقص حفاظتی انتظامات کے باعث حادثہ پیش آیا تھا جس میں
خواتین و بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ حادثے کا شکار خاندان کا تعلق محمود آباد سے تھا۔
اگست 2020 کو کمشنر حيدر آباد کی زير صدارت اجلاس ميں فيصلہ کيا گيا کہ کينجھر جھيل ميں جو بھی کشتی چلے گی، اس کی رجسٹريشن کرانا ہوگی۔یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ بغیر لائف جیکٹس کے کوئی بھی مسافر کشتی میں سوار نہیں ہوسکے گا اور نگرانی کے لیے پاک بحریہ کا کيمپ بھی قائم کيا جائے گا۔ جھيل ميں تربیت یافتہ عملہ ہی کشتياں چلا سکے گا۔اس کےعلاوہ نوری جام تماچی کے مزار پر جانے کے لیے ٹوکن جاری کيا جائے گا۔

Leave a reply