عدالت نے فارن فنڈنگ معاملے پر قانون سازی کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیاسی جماعتوں کے فارن فنڈنگ معاملے پر قانون سازی کے لیے درخواست پرسماعت کی گئی جس میں قانون سازی کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے دیا گیا.
عدالت نے کہا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں لہذا یہ درخواست ناقابل سماعت ہے کیونکہ اس میں درخواست اس سے متاثرہ نہیں ہوا اس ہر درخواست گزار کے وکیل نے معزز عدالت میں کہا کہ: ایسے مفاد عامہ کے کیس میں کسی شخص کا متاثرہ ہونا ضروری نہیں ہے.
واضح رہے کہ تحریک انصاف کیخلاف فارن فنڈنگ فیصلہ آنے کے بعد سیاسی جماعتوں نے عدالت کو ایک درخواست گزار کی کہ اس حوالے سے قانون سازی کی جائے تاہم آج اسلام آباد ہائی کورٹ اس درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے دیا ہے.
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے میں کہا تھا کہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف پر بیرونِ ملک سے ممنوعہ فنڈز لینے کے الزامات ثابت ہوئے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے پی ٹی آئی کو اظہارِ وجوہ کا نوٹس بھی جاری کیا تھا کہ کیوں نہ یہ فنڈز ضبط کر لیے جائیں اور ساتھ ہی ساتھ یہ معاملہ وفاقی حکومت کو بھیجنے کا اعلان بھی کیا تھا.
اس وقت تحریکِ انصاف نے اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا. ممنوعہ فنڈنگ کا یہ کیس سنہ 2014 سے الیکشن کمیشن میں زیر سماعت تھا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ فیصلہ 21 جون کو محفوظ کیا گیا تھا تاہم بعدازاں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں نثار احمد اور شاہ محمد جتوئی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے یہ فیصلہ سنایا تھا۔ اس کیس کے فیصلے کے موقع پر الیکشن کمیشن سمیت دیگر اہم مقامات پر پولیس، رینجرز اور ایف سی کے 1400 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔