افغان امن عمل مذاکرات آج سے شروع ، دنیا کی نظریں ماسکو پر مرکوز
باغی ٹی وی :افغانستان حکومت اور طالبان میں مذاکرات آج ماسکو میں ہوں گے. پاکستان، چین، ایران ،ترکی اور قطر کے مندوبین اجلاس میں شریک ہو ں گے.افغان حکومت کی جانب سے عبداللہ عبداللہ 12 رکنی وفد کی قیادت کریں گے.
طالبان وفد کی نمائندگی افغان سیاسی دفتر کے سربراہ ملا غنی برادر کریں گے.کانفرنس کا انعقاد کرانے پر افغان مصالحتی سپریم کونسل کے سربراہ عبدﷲ عبدﷲ کی جانب سے پاکستان، چین، امریکا اور روس کا شکر یہ ادا کیا گیا ہے۔
ادھر امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ طالبان سے معاہدے کے تحت یکم مئی تک افغانستان سے تمام فوجیں نکالنا ہیں۔۔ کانفرنس میں افغان حکومت، طالبان کے نمائندے اور امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد بھی شر کت کریں گے۔
امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ یہ کام ممکن ہے لیکن مشکل ہے۔ ایسا ہوسکتا ہے لیکن یہ بہت مشکل ہے، انخلا کے وقت سے متعلق فیصلے پر کام کر رہے ہیں۔
دوسری جانب نئے امریکی صدر جو بائیڈن بھی افغانستان سے امریکی افواج کی واپسی کے حق میں ہیں لیکن ان کی انتظامیہ مزید وقت چاہتی ہے۔ تاہم طالبان کا کہنا ہے کہ دوحا معاہدے کے مطابق یکم مئی تک امریکی اور دیگر غیر ملکی افواج کو افغانستان سے نکلنا ہے اور اس تاریخ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ممکن ہے کہ اس معاملے پر بھی کوئی ایسا حل نکالا جا سکے جس سے طالبان اور امریکا دونوں مطمئن ہوں۔ مثال کے طور پر امریکی زمینی افواج تو واپس بلا لی جائیں لیکن افغان سکیورٹی فورسز کی مدد کے لیے عسکری مشیر افغانستان میں موجود رہیں۔