پاکستان میں بڑھتی دہشتگردی میں افغان دہشتگردوں کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد منظر عام پر آ گئے
خودکش افغان دہشتگرد مملکت پاکستان پر حملوں کا اعلان کر رہے ہیں،افغان دہشتگردوں کے اقرار نے افغان عبوری حکومت کے دوغلے پن کو عیاں کردیا ہے،ویڈیو میں خارجی منصور کہتا ہے کہ،”میں افغان صوبے اُرزگان کا رہائشی ہوں‘‘”میں ساڑھے تین سال سے استشہادی کے طور پر یہاں ہوں””میں پاکستان پر حملے کے لیے اپنا نام دے چکا ہوں، اس کام کے لیے وظیفہ بھی مل رہا ہے،ہم پاکستان کے خلاف خود کش حملے کے لیے تیار ہیں،
ایک اور خارجی دہشتگرد نےاس حوالے سے کہا کہ؛”میں نے پشتون قوم اور دین کی خاطر جنگ اور پاکستان میں جہاد کے لیے نام دیا ہے،پاکستان ایک یزیدی ملک ہے، وہاں کی حکومت اور عوام بھی یزیدی ہیں، "پاکستان میں کفار نے اپنے اڈے قائم کر رکھے ہیں، ہم ان کا پیچھا وہاں جا کر کریں گے،افغانستان کے صوبہ کندوز کےخارجی دہشتگرد کا کہنا تھا کہ؛”پانچ سال سے جہاد کر رہا ہوں، افغانستان سے کفر کا خاتمہ ہو چکا ہے اور دشمن نکل چکا ہے””ہم نے خود کو اس مقصد کے لیے تیار کر لیا ہے کہ پاکستان میں کفر اور غلامی کا خاتمہ کریں””پاکستان نے کفر کو راستہ دیا ہے جبکہ ہمارے لیے دروازے بند کیے ہیں، ہم اس کفر کو ختم کریں گے””پاکستان کفر کو راستہ دے رہا ہے، ہم فدائی حملوں سے اسے ختم کریں گے،
دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ "افغان دہشتگردوں کا پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہونا خطے کی سلامتی کیلئے خطرناک ہے، فوری کارروائی ناگزیر ہے””پاکستان میں افغان دہشت گردوں کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ افغان عبوری حکومت کی انہیں مکمل سہولت کاری حاصل ہے”” خوارج کا کھلے عام اقرار ایک نئے سیکیورٹی چیلنج کی جانب اشارہ ہے””پاکستان کے سکیورٹی اداروں کو اس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے ان دہشتگردوں کا خاتمہ کرنا چاہئے””افغان دہشت گردوں کے خاتمے میں تاخیر ملکی استحکام کو مزید نقصان پہنچا سکتی ہے”