افغان حکومت نے انٹیلی جنس اڈے قائم ہونے کا روسی دعویٰ مسترد کردیا
افغان حکومت نے افغانستان میں امریکی اور برطانوی انٹیلی جنس اڈے قائم ہونے کا روسی دعویٰ مسترد کردیا ہے اور امارت اسلامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے افغانستان میں امریکی اور برطانوی انٹیلی جنس اڈوں کے قیام سے متعلق روسی دعوے پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی ملک کو افغان سرزمین دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت قطعا نہیں دی جائے گی۔
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ افغانستان علاقائی مسابقت کا میدان نہیں ہے، ہم دیگر ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ افغانستان میں اپنی دشمنی کو آگے نہ بڑھائیں۔ انہیں افغان سرحدوں سے باہر اپنا مقابلہ کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تاہم واضح رہے کہ روسی فیڈرل سکیورٹی سروس (ایف ایس بی) کے ڈائریکٹر الیگزینڈر بورٹنکوف نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی اور برطانوی انٹیلی جنس سروسز دولت مشترکہ کی جنوبی سرحدوں کے قریب افغانستان میں عدم استحکام پیدا کرنے میں ’فعال کردار‘ ادا کر رہی ہیں۔
جبکہ رپورٹ کے مطابق الیگزینڈر بورٹنکوف نے کہا تھا کہ امریکا اور نیٹو نے فغان دہشت گردی کے خطرے پر قابو پانے کی آڑ میں، وسطی ایشیائی ممالک میں ہمارے (سی آئی ایس) شراکت داروں پر فوجی، تکنیکی اور سرحدی سلامتی کی معاونت کے لئے فعال طور پر اپنی خدمات مسلط کرنا شروع کر دی ہیں جبکہ افغانستان کے ٹولو نیوز کی رپورٹ کے مطابق سیاسی تجزیہ کار تورک فرہادی کا کہنا ہے کہ روس، امریکا کے خلاف پروپیگنڈے کو فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
ہم نے ریاست کو بچانے کے لیے اپنی سیاست کا نقصان کیا. شہباز شریف
سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد
حماس کے حملے کی تعریف کرنے پر اسرائیلی بچہ گرفتار
شہر چھوڑ دیں،جب تک کہا نہ جائے، کوئی واپس نہ آئے، اسرائیل نے غزہ میں پمفلٹ گرا دیئے
واضح رہے کہ تورک فرہادی نے مزید کہا کہ افغانستان ایک آزاد ملک ہے اور وہ کسی بھی ملک کے قریب آ سکتا ہے لیکن افغانستان میں امریکی اور برطانوی انٹیلی جنس سے متعلق تبصرے درست نہیں ہیں کیونکہ روس اور امریکا کی ایک دوسرے کے خلاف پروپیگنڈا جنگ جاری ہے تاہم اس حوالے سے ایک اور سیاسی تجزیہ کار سید منہاج آغا کا مؤقف ہے کہ “وہ (روس اور امریکا) مقابلہ کرتے ہیں اور وہ افغانستان سے اپنی دلچسپی کا پہلو چاہتے ہیں۔