افغانستان کی موجو دہ صورتحال کے پیش نظر افغان قومی اسمبلی کے سپیکر اسمبلی میر رحمان رحمانی اسلام آباد روانہ ہوگئے ۔

باغی ٹی وی : افغان میڈیا کے مطابق افغانستان کے قومی اسمبلی کے سپیکر میر رحمان رحمانی اور استاد محمد محقق اورافغان وفد کے دیگراراکین پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن(پی آئی اے) کی پرواز سے اسلام آباد روانہ ہو ئے ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان میں دو ماہ تک جاری رہنے والی طالبان اور حکومتی فورسز کی لڑائی کے بعد طالبان آج دارالحکومت کابل میں داخل ہو رہے ہیں ، طالبان کی جانب سے اپنے جنگجوؤں کو ہدایت کی گئی ہے کہ جو لوگ کابل سے باہر جانا چاہتے ہیں انہیں محفوظ راستہ دیا جائے۔

طالبان کا کہنا ہے کہ وہ طاقت یا جنگ کے زور پر شہر میں داخل نہیں ہوں گے-

ان کا کہنا ہے کہ ’دارالحکومت کابل ایک بڑا اور گنجان آباد شہر ہے۔ امارت اسلامیہ کے مجاہدین طاقت یا جنگ کے ذریعے شہر میں داخل ہونے کا ارادہ نہیں رکھتے، بلکہ کابل کے ذریعے پُرامن طریقے سے داخل ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں کسی کی جان، مال اور عزت پر سمجھوتہ کیے بغیر-

دوحہ میں طالبان رہنماؤں نے کہا ہے کہ مسلح جنگجوؤں کو یہ ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ کابل میں پُرتشدد کارروائیوں سے گریز کریں، شہر سے باہر نکلنے والوں کو راستہ دیں اور خواتین و بچوں کو حفاظتی مقامات تک پہنچائیں۔

ترجمان طالبان نے کہا کہ (ہم) اپنی تمام افواج کو ہدایت کرتے ہیں کہ وہ کابل کے دروازوں پر کھڑے رہیں، شہر میں داخل ہونے کی کوشش نہ کریں ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ امارت اسلامیہ کسی سے انتقام لینے کا ارادہ نہیں رکھتی۔‘

ترجمان افغان طالبان ‏نے کہا کہ کابل میں تمام تجارتی ادارے اور بینک اپنا کام جاری رکھیں ‏تجارتی اداروں اور بینکوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا افغان طالبان نے حکومت اور فوج میں کام کرنیوالے تمام اہلکاروں کو معاف کردیا ہمارا کسی سے بدلہ لینے کاکوئی ارادہ نہیں کوئی تشدد نہیں ہوگا-

طالبان نے پاک افغان سرحد طورخم پر تعینات افغان فوجیوں کو فرار ہونے پر مجبور کر دیا پاک افغان سرحد طورخم کو آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے طالبان نے جلال آباد پر بغیر لڑے ہی کنٹرول حاصل کر لیا اور گورنر جلال آباد نے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔

Shares: