افغان صدر آج پہنچیں گے لاہور، سیر کرنے کہاں جائیں گے؟ خبر آ گئی
افغانستان کے صدر اشرف غنی آج لاہور آئیں گے ، بادشای مسجد میں جمعہ ادا کریں گے، شاہی قلعہ کی سیر بھی کریں گے
افغان صدر اور وزیراعظم عمران خان کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی پر بات چیت
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی دو روزہ دورے پر پاکستان آئے ہیں، اشرف غنی آج لاہور آئیں گے ، وزیر اعلیٰ پنجاب افغان صدر کا استقبال کریں گے. افغان صدر کی لاہور آمد کے ھوالہ سے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں
افغانستان کے صدر اشرف غنی سپیشل پرواز کے ذریعے اسلام آباد سے لاہور پہنچیں گے، افغانستان کےصدر اشرف غنی دن کو ساڑھے گیارہ بجے لاہور پہنچیں گے جہاں وزیراعلیٰ پنجاب استقبال کریں گے.
افغان صدر کی وزیراعظم ہاوس آمد، عمران خان نے کیا استقبال
افغان صدر بادشاہی مسجد میں نماز جمعہ ادا کریں گے، شاہی قلعہ کی سیر اور مزار اقبال پر بھی حاضری دیں گے،افغانستان کے حوالہ سے ہونے والی ایک کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے،. لاہور میں مصروف دن گزارنے کے بعد رات 7 بجے سپیشل پرواز کے ذریعے کابل روانہ ہوجائیں گے۔
افغان صدر کی آمد کے پیش نظر ان کے بھرپور استقبال کی تیاریاں کر لی گئی ہیں مال روڈ کو وزیر اعظم عمران خان، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور افغان صدر اشرف غنی کی تصاویر کے بینرز سے سجا دیاگیا ہے جبکہ بادشاہی مسجد کی جانب جانے والئے تمام راستوں پر بھی بینرز لگا دیے گئے ہیں
واضح رہے کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی گزشتہ روز اسلام آباد پہنچے تھے ، پاکستان کے مشیر تجارت عبدالرزاق داود ،افغانستان کے پاکستان میں سفیرعاطف مشعال اور دفتر خارجہ کے حکام نے افغانستان کے صدر کا استقبال کیا تھا ،افغان صدر کو نورخان ائیر بیس پر اکیس توپوں کی سلامی بھی دی گئی
پاکستان کےو زیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور افغانستان کے صدر اشرف غنی کے مابین ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں دونوں ملکوں میں تجارت میں اضافے،معیشت اورسرمایہ کاری کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں مواصلات، توانائی،ثقافت اور عوامی روابط بہتربنانے پر خصوصی تبادلہ خیال کیا گیا ، ملاقات میں امن واخوت کے لیے وضع کردہ حکمت عملی کو عوام کی بہتری اور بہبود کےلیے بروئے کار لانے پر بھی اتفاق کیا گیا.
وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی نے بالخصوص تجارت، سیکورٹی اور عوامی سطح پر روابط سمیت مختلف شعبہ جات میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے۔