دوحہ:قطرمیں بین الافغان مذاکرات کےلیےافغان طالبان کا21 رکنی ٹیم کا اعلان ،امریکہ اورافغان حکومت کی منانےکےلیےمنتیں‌ ،اطلاعات کے مطابق امریکہ اورافغآن حکومت نے افغان طالبان کی منتیں کرنا شروع کردی ہیں کہ خدا کے لیے اب کچھ ناں کہیں ، ادھرافغان طالبان نے بین الافغان مذاکرات کے لیے 21 رکنی ٹیم کا اعلان کر دیا ہے جو افغان حکومت کے وفد سے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مذاکرات کرے گی.

ذرائع کےمطابق اس حوالے سے امریکہ کی حمایت سے ہونے والے بین الافغان مذاکرات کا پہلا دور آئندہ ہفتے دوحہ میں شروع ہو گا ان مذاکرات میں افغان طالبان کی ٹیم کی سربراہی مولوی عبدالحکیم کریں گے مولوی عبدالحکیم کو افغان طالبان کے امیر مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ کا قابل اعتماد ساتھی سمجھا جاتا ہے وہ افغان طالبان کے زیراثر علاقوں میں قائم عدالتی نظام کے سربراہ بھی ہیں.

ادھر ذرائع کے مطابق ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے امریکی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ افغان طالبان نے مذاکرات کے لیے ایک مضبوط اور جامع ٹیم تشکیل دی ہے جس میں رہبری شوریٰ کے اراکین کی اکثریت ہے افغان حکام کا کہنا ہے کہ افغان طالبان اور افغان حکومت کی مذاکراتی ٹیمیں افغانستان میں مستقل جنگ بندی اور شراکت اقتدار کے معاملات پر گفت و شنید کریں گی.

یاد رہے کہ اس سے قبل بین الافغان مذاکرات کی راہ رواں سال فروری میں امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے تاریخی دوحہ معاہدے کے بعد ہموار ہوئی تھی معاہدے کے تحت امریکہ نے افغانستان میں 19 سال سے جاری طویل جنگ کے خاتمے کے لیے اپنی فوج کے انخلا پر اتفاق کیا تھا.

Shares: