قندھار:افغان طالبان کے تابڑ توڑ حملے 46 افغان اہلکار ہلاک دیگر کئی زخمی
کابل:افغانستان میں افغان طالبان کی طرف سے حملوں میں تیزی آگئی ہے اور افغان صوبے بغلان اور قندھار میں طالبان نے بڑے حملہ کر کے 46 افراد کو موت کے گھاٹ اُتار دیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان طالبان نے امریکہ کے ساتھ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری مذاکرات سے قبل بڑا حملہ کر کے حکومت کے افغان ملیشیا پبلک اپ رائزنگ فورسز کے 30 ممبران کو مار ڈالا۔افغان میڈیا کے مطابق افغان طالبان اور افغان ملیشیا پبلک اپ رائزنگ فورسز کے درمیان لڑائی 6 گھنٹے تک جاری رہی،افغان طالبان جاتے ہوئے فورسزکے ہتھیاربھی اپنے ساتھ لے گئے۔
ضلعی چیف فضل الدین مردی کا کہنا تھا کہافغان طالبان اور حکومت کے حمایت یافتہ فورسز کے درمیان جھڑپ میں 26 افراد ہلاک ہوئے ہیں اس حملے میں آٹھ کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ افغان حکام کی طرف سے حملے میں ہلاکتوں کی تعداد چھپائی جا رہی ہے، ہلاکتیں زیادہ ہوئی ہیں جس میں فوج کے کمانڈرز بھی شامل ہیں۔دوسری طرف قندھار میں بھی افغان طالبان نے حملہ کر کے 16 پولیس اہلکاروں کو قتل کر ڈالا۔ یہ واقعہ تختہ پل کے قریب پیش آیا اس علاقے کے قریب ہی ایئر پورٹ بھی موجود ہے۔ اس حملے میں بھی افغان طالبان ترجمان نے 20 کے قریب پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔