واشنگٹن:اب ایسا نہیںچلے گا ، اطلاعات کے مطابق امریکی تجزیہ کار مائیکل کوگیل نے انکشاف کیا ہے کہ افغان طالبان نے امریکا کے سامنے عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ رکھا ہے۔واشنگٹن میں عافیہ صدیقی پر لکھی گئی کتاب کی تقریب رونمائی کے موقع پرامریکی تجزیہ کار مائیکل کوگیل نے انکشاف کیا کہ طالبان ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی چاہتے ہیں اسی لیے انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے یہ مطالبہ رکھا ہے۔
پروین شاکرکےاعزازمیں گوگل کاخراج عقیدت کا انوکھا انداز
امریکی تجزیہ کار مائیکل کوگیل نے کہا کہ شکیل آفریدی کے بدلے عافیہ صدیقی کی رہائی کا کوئی امکان نہیں ہے، البتہ اب امریکا طالبان مذاکرات میں عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ بھی شامل ہوجائے گا۔ خیال رہے کہ فریقین نے اس معاملے سے متعلق تصدیق نہیں کی۔
خیال رہے کہ عافیہ صدیقی کی زندگی اور ٹرائل پر لکھی جانے والی کتاب کے مصنف داؤد غزنوی ہیں، اس کتاب میں عافیہ کی پاکستان میں موجودگی سے لے امریکا میں قیدوبند کی زندگی پر مختصر داستان پیش کی گئی ہے، اس کتاب کی واشنگٹن میں تقریب رونمائی ہوئی۔
پسند اورناپسند کا خطرناک استعمال ، سرگودہاکی سحرش کوشادی سے ایک روزقبل قتل کردیا…
مصنف داؤد غزنوی کا کہنا تھا کہ کتاب لکھنے کا مقصد عافیہ صدیقی کے معاملے پر آگاہی پیدا کرنا ہے، بیرسٹر داؤد غزنوی سپریم کورٹ میں عافیہ صدیقی کے مقدمے کی پیروی بھی کرچکے ہیں۔
بھارتی فوجی "کتے”ریٹائر،سرٹیفکیٹ دیئے گئے،افسران کتوں کی عزت پربے عزت…
دوسری طرف افغانستان میں امن واستحکام کی خاطر امریکی صدر نےافغام طالبان سے ایک مرتبہ پھر مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دوبارہ مذاکرات کا ارادہ افغان طالبان کی قید سے امریکی اور آسٹریلوی پروفیسرز کی رہائی کے نتیجے میں کیا ہے۔