افغان طالبان کابل میں صدارتی محل میں داخل:کوئی عبوری حکومت نہیں ہوگی:افغان طالبان کا اعلان

0
51

کابل:افغان طالبان کابل میں صدارتی محل میں داخل:کوئی عبوری حکومت نہیں ہوگی:افغان طالبان کا اعلان،اطلاعات کے مطابق افغان طالبان کابل کے صدارتی محل میں داخل ہوگئے ہیں اوراب جس کرسی پراشرف غنی اورحامد کرزئی بیٹھا کرتے تھے اب پاوں سے ننگے طالبان اس کرسی پربیٹھ کرامریکہ اورنیٹو کو اپنی فتح کا یقین دلا رہے ہیں

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اعلان کیا ہے کہ صبح جنگجوؤں کو کابل کے باہر روک دیا تھا لیکن اب ایسی اطلاعات ہیں کہ کابل میں سرکاری دفاتر خالی ہوگئے ہیں اور پولیس اہلکار بھی بھاگ گئے ہیں۔

طالبان کی طرف سے یہ واضح پیغام جاری کردیا گیا ہے کہ کسی قسم کی کوئی عبوری حکومت قائم نہیں ہوگی ، کابل اورملک کی عوام کی خواہش کے مطابق نطآم حکومت تشکیل دیں گے

سب کو ہدایت کردی ہے کہ امن سے رہیں اورکسی کا کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہونا چاہیے ، افغان شہری خوف زدہ نہ ہوں۔

ترجمان نے جنگجوؤں کو حکم دیا کہ طالبان نہ کسی کے گھر میں داخل ہوں اور نہ ہی کسی کو تنگ کریں۔

اس اعلان کے بعد طالبان شہر میں داخل ہوگئے اور غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق طالبان کمانڈر نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان صدارتی محل کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ طالبان کی آمد سے قبل ہی عملے نے محل خالی کردیا تھا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل طالبان کا کہنا تھا کہ مجاہدین جنگ یا طاقت کے ذریعے کابل میں داخل ہونے کا ارادہ نہیں رکھتے،کابل کے پرامن سرینڈر کیلئے طالبان کی افغان حکام سے بات چیت جاری ہے۔

دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی اور نائب صدر امراللہ صالح ملک سے چلے گئے ہیں جس کی تصدیق افغان مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے بھی کردی ہے۔

افغان میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا پر اپنے ویڈیو بیان میں عبداللہ عبداللہ نے اشرف غنی کو سابق صدرکہتے ہوئے تصدیق کی ہےکہ وہ افغانستان سے جاچکے ہیں۔

عبداللہ عبداللہ نے طالبان سے اپیل کی کہ وہ کابل میں داخل ہونے سے قبل مذاکرات کیلئے وقت دیں، انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی ہےکہ وہ پرامن رہیں۔

ذرائع افغان وزارت داخلہ کے مطابق طالبان نے کابل کی سب سے بڑی پل چرخی جیل کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور پل چرخی جیل سے اپنے ساتھیوں کو نکال رہے ہیں۔

ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے بیان میں بتایا کہ پل چرخی جیل سے پہلے طالبان نے بگرام ائیر بیس کی سب سے اہم جیل پر بھی قبضہ کیا، بگرام ائیر بیس میں موجود تمام قیدیوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا ہے۔

Leave a reply