سیاسی جماعت کے احتجاج میں افغانی کیا کررہے تھے، عطا تارڑ

6 مہینے قبل
تحریر کَردَہ
tarar atta

وفاقی وزراء عطاء اللہ تارڑ اور احسن اقبال نے غیرملکی میڈیا سے گفتگو کی ہے

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھاکہ ایسے موقع پر پرتشدد احتجاج کیا گیا جب بیلاروس کا وفد پاکستان کے دورے پرتھا،ہم نے سنگ جانی میں پرامن احتجاج کی پیشکش کی تھی،پی ٹی آئی کے عزائم پرامن احتجاج کے نہیں تھے،پی ٹی آئی کے شرپسند اپنے ساتھ آنسوگیس اور ہتھیار لائے ہوئے تھے ،گرفتار کئے جانے والے شرپسندوں میں افغان باشندے بھی شامل ہیں،سوال یہ ہے کہ افغان باشند وں کو احتجاج میں کیوں شامل کیا گیا؟خیبرپختونخوا حکومت کا صوبے کے امن وامان پر کوئی توجہ نہیں، دہشتگردی پھیلانے کے پیچھے ایک شرپسند جماعت کے لیڈر کا ہاتھ ہے،پی ٹی آئی کی طرف سے ہلاکتوں کا بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے،پمز اور پولی کلینک انتظامیہ نے بھی ہلاکتوں کی تردیدکی ہے، اسلام آباد سے 37 افغان شہری پکڑے گئے ہیں، سوال یہ ہے کہ ایک سیاسی جماعت کے احتجاج میں افغانی کیا کررہے تھے، یہ عمران خان ہی تھے جو طالبان کو پاکستان میں واپس لائے کیونکہ وہ طالبان کے ہمدرد ہیں۔

شرپسندوں کے حملوں سے رینجرز اور پولیس کے اہلکار شہید ہوئے، ان شہداءکا خون کس کے ہاتھ پر تلاش کریں؟عطا تارڑ
عطاتارڑ کا مزید کہنا تھا کہ شرپسندوں کے پاس جدید ترین ہتھیار تھے، آنسو گیس کے شیلز، پتھر اور غلیلیں ان کے پاس موجود تھیں،اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم تھا کہ کسی قسم کا کوئی احتجاج نہیں ہوگا، شرپسندوں نے ریڈ زون کی خلاف ورزی کی اور تباہی مچانے کی کوشش کی،ہم نے انہیں سنگ جانی میں احتجاج کرنے کی پیشکش کی جہاں پرامن طریقے سے احتجاج ہو سکتا تھا،پرامن احتجاج ان کا ارادہ نہیں تھا،دو روز پہلے ایک فوٹیج جاری کی گئی جس میں پیشہ ور افراد کو فائرنگ، ہتھیار، آنسو گیس کے شیل، پیلٹ گنز کا استعمال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے،شرپسندوں کے حملوں سے رینجرز اور پولیس کے اہلکار شہید ہوئے، ان شہداءکا خون کس کے ہاتھ پر تلاش کریں؟ سیکورٹی فورسز نے وفاقی دارالحکومت میں امن قائم کیا،سوشل میڈیا پر جھوٹا بیانیہ بنایا گیا کہ رینجرز کے جوانوں کو ان کے اپنے لوگوں نے شہید کیا،مجرم کی شناخت کرلی گئی ہے، اس کا تعلق ایبٹ آباد خیبر پختونخوا سے ہے، یہ اسلام آباد کا امن خراب کرنا چاہتے تھے،ان کا کوئی عوامی مطالبہ نہیں تھا، یہ اپنے لیڈر کو رہا کرنا چاہتے تھے، ہم نے 37 افغان شرپسندوں کو گرفتار کیا، افغانستان ہمارا دوست ملک ہے،افغانستان کے ساتھ ہمارے دوستانہ تعلقات ہیں،سوال پیدا ہوتا ہے کہ افغان شہری اسلام آباد میں سیاسی جماعت کے احتجاج میں کیا کر رہے تھے؟ کیا اس کی بھی اجازت ہے؟ 2013ءسے 2017ءتک بڑے پیمانے پر آپریشن کئے تھے، خیبر پختونخوا میں امن واپس لایا، کراچی میں امن واپس لایا، دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی، بانی چیئرمین پی ٹی آئی اپنے دور میں طالبان کو واپس لائے، خیبر پختونخوا میں اس وقت دہشت گردی کی لہر جاری ہے اور وزیراعلیٰ کو وہاں امن و امان سے کوئی دلچسپی نہیں،کرم ایجنسی میں 50 لاشیں گریں اور یہ اسلام آباد کا محاصرہ کر رہے تھے، ملک میں دہشت گردی کا ذمہ دار صرف ایک شخص ہے جو تشدد کو فروغ دے رہا ہے،یہ وہی جماعت ہے جس نے مذہب کو آلہ کے طور پر استعمال کیا،سعودی عرب کے خلاف بیان دینے کا ان کا کیا مقصد تھا؟ یہ ملک کے عوام کے مذہبی جذبات سے کھیلنا چاہتے ہیں، یہ مذہب کو اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں،شرپسندوں نے میڈیا ہاﺅسز میں توڑ پھوڑ کی جس کی مذمت کرتے ہیں، پی ٹی آئی اندرونی خلفشار کا شکار ہے، ان کے احتجاج میں ان کی قیادت موجود نہیں تھی، عاطف خان، شہرام ترکئی، اسد قیصر، حماد اظہر، شیخ وقاص موجود نہیں تھے، علیمہ خان، بشریٰ بی بی کے درمیان پہلے ہی جھگڑا ہے،سوشل میڈیا پر مظاہرین کے حوالے سے ایک جعلی فہرست گردش کر ر ہی ہے،اگر کوئی ہلاکت ہوئی ہے تو ثبوت پیش کریں، پولی کلینک اور پمز ہسپتال سے بیانات جاری ہوئے ہیں کہ کوئی ہلاکت نہیں ہوئی،

یہ لوگ 2014ءکی طرح پارلیمنٹ ہا ؤس پر قبضہ کرنے کے ارادے سے آئے،احسن اقبال
وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ایک سیاسی جماعت نے وفاقی دارالحکومت میں فساد برپا کرنے کی کوشش کی، جدید ترین اسلحہ سے لیس شرپسندوں کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کیلئے لایا گیا، یہ لوگ 2014ءکی طرح پارلیمنٹ ہا ؤس پر قبضہ کرنے کے ارادے سے آئے،پی ٹی آئی نے2014میں بھی پارلیمنٹ،سرکاری ٹی وی پرحملہ کیاتھا،پرتشدد سیاست پی ٹی آئی کا وطیرہ ہے، پی ٹی آئی کارکنوں نے رینجرزاور پولیس کوتشددکرکے شہیدکیا،نومئی کو پی ٹی آئی سلامتی کے ادارے کی تنصیبات پرحملہ آورہوئی،پی ٹی آئی نے ایس سی اوکانفرنس کو سبوتاژکرنے کی کوشش بھی کی،یہ لوگ اپنے عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکے، کسی بھی جمہوری ملک میں ایسے پرتشدداحتجاج کی اجازت نہیں دی جاسکتی،پرتشدداحتجاج کیلئے خیبرپختونخواکے سرکاری وسائل کااستعمال کیاگیا،اس شخص کی رہائی کیلئے احتجاج کیاگیاجس پر بدعنوانی کے سنگین الزامات ہیں،بانی پی ٹی آئی سیاسی قیدی نہیں، ان کیخلاف کرپشن کے سنگین الزامات ہیں،پرتشدداحتجاج بانی پی ٹی آئی کی مقدمات کے ٹرائل سے فرارکی کوشش ہے،بانی پی ٹی آئی کے وکلاءان کے خلاف سماعت میں تاخیر پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ممنوعہ فنڈنگ کیس میں بھی انہوں نے تاخیری حربے استعمال کئے تھے، بانی پی ٹی آئی نے لندن میں ضبط شدہ رقم کو اپنے فنانسر کیلئے وائٹ منی میں تبدیل کیا،

احتجاج ،ناکامی کا ذمہ دار کون،بشریٰ پر انگلیاں اٹھ گئیں

پی ٹی آئی کا ہلاکتوں کا دعویٰ فیک نکلا،24 گھنٹے گزر گئے،ایک بھی ثبوت نہیں

مظاہرین کی اموات کی خبر پروپیگنڈہ،900 سے زائد گرفتار

شرپسند اپنی گاڑیاں ، سامان اور کپڑے چھوڑ کر فرار ہوئے ہیں ،عطا تارڑ

مبشر لقمان کی وزیر داخلہ محسن نقوی پر تنقید،رانا ثناء اللہ کے دور سے موازنہ

انتشار،بدامنی پی ٹی آئی کا ایجنڈہ،بشریٰ بی بی کی "ضد”پنجاب نہ نکلا

ممتاز حیدر

ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan

Latest from اسلام آباد