اسلام آباد: افغانستان میں بگڑتی انسانی صورتحال پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)کا غیرمعمولی اجلاس آج اسلام آباد میں جاری ہے-
باغی ٹی وی : افغانستان کی صورتحال پر سعودی عرب کی تجویز اور پاکستان کی میزبانی میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کے وزرا خارجہ کی کونسل کا 17واں غیر معمولی اجلاس اسلام آباد میں جاری ہے غیر معمولی اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا –
وزیر اعظم عمران خان نے اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام معزز مہمانوں کو پاکستان میں خوش آمدید کہتا ہوں یہ ستم ظریفی ہے کہ 41 سال قبل جب پاکستان میں او آئی سی کا اجلاس ہوا اس وقت بھی اس کا موضوع افغانستان ہی تھا، افغانستان 40 سال خانہ جنگی کا شکار رہا ہے اور افغانستان کی بیرونی امداد بند ہو چکی ہے۔
Group photo of the participants of the 17th Extraordinary OIC meeting with Prime Minister @ImranKhanPTI #OICInPakistan #OIC4Afg pic.twitter.com/ZEJtdgCMLx
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) December 19, 2021
انہوں نے کہا کہ جتنی مشکلات افغان عوام نے اٹھائیں کسی اور ملک کے عوام نے نہیں اٹھائیں اور افغانستان کے 4 کروڑ عوام کو بحران کا سامنا ہے جبکہ افغانستان کے حالات کی وجہ سے پاکستان نے سب سے زیادہ نقصان اٹھایا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار سے زائد پاکستانیوں نے جان کی قربانی دی-
انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان کے لیے امداد پر پاکستان کے مشکور ہیں،ترک وزیر خارجہ
عمران خان نے کہا کہ دنیا نے افغانستان کے لیے مدد3شرائط سے مشروط کردی افغانستان کی مدد کرنا ہماری مذہبی ذمہ داری ہے اور دنیا کو افغان ثقافت کو سمجھنے کی ضرورت ہے افغانستان کا بینکنگ نظام جمود کا شکار ہے اور اگر اس وقت دنیا نے افغانستان کی مدد نہ کی تو یہ انسانوں کا پیدا کردہ بہت بڑا بحران ہو گا۔
The hosting of the OIC is an indication that Pakistan's foreign policy under the leadership of Prime Minister Imran Khan is reaching new heights of success. The time is not far when Pakistan will have a prominent and prominent position in the region.
#KaptanForeignPolicy pic.twitter.com/qggflP3MwA
— AS Bloch (@Insafian_4) December 19, 2021
انہوں نے کہا کہ افغان آبادی غربت کی لکیر سے نیچے آ رہی ہے اور اس وقت افغانستان کی صورتحال انتہائی سنگین صورتحال اختیار کر چکی ہے افغان عوام کی مدد کے لیے فوری اقدامات کرنا ہوں گے افغان مسئلے پر دنیا کی خاموشی قابل افسوس ہے افغانستان میں عدم استحکام پوری دنیا کو متاثر کرے گاافغانستان میں خواتین اور انسانی حقوق کے معاملات حساسیت سے حل کرنے کی ضرورت ہے –
انہوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹروں، اساتذہ اور سرکاری ملازمین کی تنخواہیں ادا نہ کی جائیں تو کوئی حکومت قائم نہیں رہ سکتی، اگر دنیا کو داعش کے خطرے سے بچانا ہے تو افغانستان کو مستحکم کرنا ہوگا۔
Visuals from the National Assembly of Pakistan, hosting the extraordinary meeting of OIC #OICInPakistan pic.twitter.com/m9WExXQaAp
— PTI (@PTIofficial) December 19, 2021
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ اگر افغانستان میں افراتفری ہوگی تو مہاجرین میں اضافہ ہوگا، یہ مہاجرین صرف پاکستان اور ایران تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ دیگر ممالک کو بھی ان کا سامنا کرنا ہوگا افغانستان میں جاری افراتفری کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے، میں دوبارہ یہ بات دہرانا چاہتا ہوں کہ غیر مستحکم افغانستان کسی کے مفاد میں نہیں اور امید کرتا ہوں کہ اس اجلاس کے اختتام تک آپ تمام شرکا کسی روڈ میپ پر متفق ہوجائیں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کے عوام ہماری طرف دیکھ رہے ہیں اسلامو فوبیا بہت اہم مسئلہ ہے دنیا میں اسلام کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ بہت زیادہ ہے-
The 17th Extraordinary Session of OIC Council of Foreign Ministers is underway in National Assembly of Pakistan.
The key focus of this conference is to devise a strategy to address the humanitarian crisis in Afghanistan.#OICInPakistan #OIC4Afg pic.twitter.com/uBV4W8LMQ9
— Prime Minister's Office (@PakPMO) December 19, 2021
واضح رہے کہ او آئی سی اجلاس سعودی عرب کی دعوت پر طلب کیا گیا ہے جو اسلامی تعاون تنظیم کا چیئرمین ہے پاکستان نے اجلاس بلانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس کی میزبانی کی پیشکش کی تھی پاکستان کی دعوت پر اجلاس میں 22 ممالک کے وزرائے خارجہ، 10 نائب وزرائے خارجہ سمیت 70 وفود شریک ہیں۔